امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکاگو کی ساتویں سرکٹ کورٹ آف اپیل کی جج ایمی کونی بیرٹ کو سپریم کورٹ کی جج نامزد کر دیا ہے۔ چند روز قبل جج جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کے انتقال کے بعد جسٹس کا عہدہ خالی ہوا تھا۔
بیرٹ کی نامزدگی کا اعلان کرنے کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا 'انہیں امید ہے کہ بیرٹ کی نامزدگی کو با آسانی سینیٹ سے منظوری مل جائے گی، اُنہوں نے میڈیا اور قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ بیرٹ پر ذاتی حملوں سے گریز کریں۔'
صدر ٹرمپ نے جج جسٹس روتھ بیڈر گنزبرگ کے انتقال کے بعد کہا تھا کہ وہ اُن کی جگہ کسی خاتون جج کو ہی نامزد کریں گے۔
سینیٹ میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے اراکین نے بیرٹ کی نامزدگی کی مخالفت کرتے ہوئے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے سینیٹ میں ووٹنگ کے ممکنہ شیڈول پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
قبل ازیں ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدارتی اُمیدوار جو بائیڈن جو نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ 'لاکھوں امریکی پہلے ہی ووٹ ڈال رہے ہیں کیوں کہ اُن کی صحتِ عامہ کا نظام خطرے میں ہے۔'
اُن کا کہنا تھا کہ دو مرتبہ امریکی سپریم کورٹ اس ہیلتھ کیئر ایکٹ کو آئینی قرار دے چکی ہے، لیکن ایمی کونی بیرٹ امریکی سپریم کورٹ کے ان فیصلوں سے اختلاف کرتی رہی ہیں جو امریکی عوام کے حق میں تھے'۔