مسٹر پومپيو نے جمعرات کے روز کہاکہ 'انہوں نے ترکی کے وزیر خارجہ میولُت كاووسوگلو سے بات کی اور ان سے شام میں اپنی فوجی مہم روک کراس معاملے پر امریکہ کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی اپیل کی'۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرکے ترکی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ ایگزیکٹو آرڈر امریکی وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کو ترکی حکومت کے ان افسران، افراد، اداروں یا حامیوں پر، جو شہریوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں یا امن و سلامتی اور استحکام کو خراب کرتے ہیں، پر پابندی لگانے پر غور کرنے کا حق دیتا ہے۔
اس سے پہلے ترکی نے نو اکتوبر کو شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کی قیادت والی فوج اور اسلامک اسٹیٹ کے خلاف حملے کرکے آپریشن پیس اسپرنگ نامی اپنی فوجی مہم کی شروعات کر دی ہے۔
ترکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحد کے قریب محفوظ علاقے بنانے کے لئے یہ حملے کر رہا ہے۔
ترکی کی اس فوجی مہم کی عرب لیگ، یورپی یونین کے اراکین سمیت مغربی ممالک نے بھی تنقید کی ہے۔