ETV Bharat / international

شمالی کوریا نے یو این ایس سی پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام لگایا - اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل

شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل امریکہ کے مشترکہ فوجی مشقوں اور معاونین کے ساتھ ہتھیاروں کے تجربے کے مسئلے پر خاموش رہتی ہے لیکن شمالی کوریا کی جانب سے ذاتی تحفظ کی بابت کیے گئے تجربوں پر میٹنگ کرتی ہے۔

North Korea accuses UNSC of adopting double dealing standard after emergency meeting
شمالی کوریا نے یو این ایس سی پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام لگایا
author img

By

Published : Oct 3, 2021, 9:04 PM IST

شمالی کوریا نے فوجی سرگرمیوں کی بابت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) پر رکن ممالک کے ساتھ دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔

قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ کیے گئے میزائل تجربوں کی بابت امریکہ اور دیگر ممالک کی درخواست پر جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ ہوئی تھی۔

یہ میٹنگ شمالی کوریا کی جانب سے جدید تیار اینٹی-ایئرکرافٹ-میزائل، ہائیپرسونِک میزائل، بیلسٹک میزائل اور ایٹمی استعداد سے کروز میزائل سمیت حالیہ دنوں میں کیے گئے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربے کے مسئلے پر ہوئی تھی۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے عالمی تنظیموں کے ڈائریکٹر جو چول سو نے کہا کہ یو این ایس سی کی میٹنگ کا مطلب اس کی خودمختاری اور ’سنگین ناقابل برداشت اشتعال انگیزی‘ کا کھلے طور پر ’لاعلمی اور بے قابو تجاوزات‘ ظاہر کرنا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امریکہ کے مشترکہ فوجی مشقوں اور معاونین کے ساتھ ہتھیاروں کے تجربے کے مسئلے پر خاموش رہتا ہے لیکن شمالی کوریا کی جانب سے ذاتی تحفظ کی بابت کیے گئے تجربوں پر میٹنگ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا،’یہی اقوام متحدہ کی غیرجانب داری، توازن اور دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے‘ْ۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ میں فرانس نے رکن ممالک کے ساتھ ایک مسودہ بیان شیئر کیا جس میں شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس سے کہا گیا کہ وہ اپنے بیلسٹک میزائل ٹیسٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل طور پر پاسداری کرے۔

وہیں دوسری جانب شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ مشروط مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیشکش سیئول پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہو سکتی ہے کہ وہ امریکہ سے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں نرم کرنے کے لیے کہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے تحت شمالی کوریا پر کسی بھی بیلسٹک میزائل کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہے کیونکہ اس ملک کا مقصد اپنے بیلسٹک میزائلوں پر ایٹمی ہتھیار نصب کرنا ہے۔

شمالی کوریا نے دلیل دی ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام امریکی فوجی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے ہے، حالانکہ واشنگٹن نے کہا ہے کہ اس کا پیانگ یانگ کی طرف کوئی دشمنانہ ارادہ نہیں ہے۔

اپنے حالیہ لانچوں کے باوجود ، شمالی کوریا نے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پر 2018 میں خود ساختہ پابندی برقرار رکھی ہے جس سے براہ راست امریکی وطن کو خطرہ ہے ، یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ اب بھی امریکہ کے ساتھ مستقبل کی سفارتکاری کے زندہ امکانات کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ بغیر کسی شرط کے مذاکرات پر واپس آئے ، لیکن شمالی کوریا نے استدلال کیا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گے جب تک کہ امریکی اپنی ’’ دشمنانہ پالیسی ‘‘ کو واشنگٹن اور سیئول کے درمیان پابندیوں اور باقاعدہ فوجی مشقوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

شمالی کوریا نے فوجی سرگرمیوں کی بابت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) پر رکن ممالک کے ساتھ دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔

قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ کیے گئے میزائل تجربوں کی بابت امریکہ اور دیگر ممالک کی درخواست پر جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ ہوئی تھی۔

یہ میٹنگ شمالی کوریا کی جانب سے جدید تیار اینٹی-ایئرکرافٹ-میزائل، ہائیپرسونِک میزائل، بیلسٹک میزائل اور ایٹمی استعداد سے کروز میزائل سمیت حالیہ دنوں میں کیے گئے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربے کے مسئلے پر ہوئی تھی۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے عالمی تنظیموں کے ڈائریکٹر جو چول سو نے کہا کہ یو این ایس سی کی میٹنگ کا مطلب اس کی خودمختاری اور ’سنگین ناقابل برداشت اشتعال انگیزی‘ کا کھلے طور پر ’لاعلمی اور بے قابو تجاوزات‘ ظاہر کرنا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امریکہ کے مشترکہ فوجی مشقوں اور معاونین کے ساتھ ہتھیاروں کے تجربے کے مسئلے پر خاموش رہتا ہے لیکن شمالی کوریا کی جانب سے ذاتی تحفظ کی بابت کیے گئے تجربوں پر میٹنگ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا،’یہی اقوام متحدہ کی غیرجانب داری، توازن اور دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے‘ْ۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ میں فرانس نے رکن ممالک کے ساتھ ایک مسودہ بیان شیئر کیا جس میں شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس سے کہا گیا کہ وہ اپنے بیلسٹک میزائل ٹیسٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل طور پر پاسداری کرے۔

وہیں دوسری جانب شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ مشروط مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیشکش سیئول پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہو سکتی ہے کہ وہ امریکہ سے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں نرم کرنے کے لیے کہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے تحت شمالی کوریا پر کسی بھی بیلسٹک میزائل کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہے کیونکہ اس ملک کا مقصد اپنے بیلسٹک میزائلوں پر ایٹمی ہتھیار نصب کرنا ہے۔

شمالی کوریا نے دلیل دی ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام امریکی فوجی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے ہے، حالانکہ واشنگٹن نے کہا ہے کہ اس کا پیانگ یانگ کی طرف کوئی دشمنانہ ارادہ نہیں ہے۔

اپنے حالیہ لانچوں کے باوجود ، شمالی کوریا نے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پر 2018 میں خود ساختہ پابندی برقرار رکھی ہے جس سے براہ راست امریکی وطن کو خطرہ ہے ، یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ اب بھی امریکہ کے ساتھ مستقبل کی سفارتکاری کے زندہ امکانات کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ بغیر کسی شرط کے مذاکرات پر واپس آئے ، لیکن شمالی کوریا نے استدلال کیا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گے جب تک کہ امریکی اپنی ’’ دشمنانہ پالیسی ‘‘ کو واشنگٹن اور سیئول کے درمیان پابندیوں اور باقاعدہ فوجی مشقوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.