ETV Bharat / international

کیوبا پر امریکہ کی نئی پابندیوں سے دونوں ممالک کے لوگ متاثر ہوں گے: کیوبا

author img

By

Published : Sep 24, 2020, 5:03 PM IST

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا جس کے مطابق امریکی دائرہ اختیار کے تحت کسی کو بھی کیوبا حکومت کے زیر ملکیت یا زیر کنٹرول ہوٹل میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ددد
دسدد

کیوبا کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اس کے رم اور سگار کی درآمد اور کیوبا کے ملکیت والے ہوٹلوں میں امریکی سیاحوں کے رہنے پر روک سمیت اس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں سے امریکی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی اور اس سے دونوں ممالک کے لوگوں کو نقصان ہوگا۔

ویڈیو

کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگز پرلیلا نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا امریکی مسافر کو کیوبا کی ملکیت والے ہوٹلوں میں ٹھہرنے پر روک اور کیوبا سے رم اور سگار کی درآمد پر پابندی لگانے سےامریکی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی اور دونوں ممالک کے لوگوں کو نقصان ہوگا۔

کیوبا کے دشمنوں کو اگر محسوس ہوتا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان انتخابی اور موقع پرست اقدامات سے ہمیں توڑا جاسکتا ہے تو وہ غلط ہیں۔

واضح رہے کہ مسٹر ٹرمپ نے بدھ کے روز کیوبا کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا جس کے مطابق امریکی دائرہ اختیار کے تحت کسی بھی شخص کو کیوبا حکومت کے زیر ملکیت یا زیر کنٹرول ہوٹل میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ کیوبا کی الکحل اور تمباکو کی مصنوعات کو بھی امریکہ میں درآمد کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

امریکی حمایت یافتہ حکومت پر کیوبا کے انقلابیوں کی فتح کے بعد واشنگٹن نے کیوبا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے اور 60 کی دہائی میں اس ملک پر تجارتی پابندی عائد کردی گئیں۔

امریکہ اور کیوبا نے ایک بار پھر 2014 میں دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے کام شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس کے نتیجے میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما کے تحت دونوں ممالک کے مابین تبادلوں پر متعدد پابندیاں کم کردی گئی تھیں۔

سنہ 2016 میں مسٹر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کیوبا سے متعلقہ پالیسیوں کو ایک بار پھر سخت کردیا گیا اور سفر پر پابندی لگانے کے علاوہ معاشی پابندی کو فروغ دیا گیا۔

انہوں نے کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر راول کاسترو پر مبینہ طور پر انسانی حقوق کی پامالیوں اور وینزویلا کی قیادت کی حمایت کرنے پر پابندی عائد کردی۔

کیوبا کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اس کے رم اور سگار کی درآمد اور کیوبا کے ملکیت والے ہوٹلوں میں امریکی سیاحوں کے رہنے پر روک سمیت اس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں سے امریکی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی اور اس سے دونوں ممالک کے لوگوں کو نقصان ہوگا۔

ویڈیو

کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگز پرلیلا نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا امریکی مسافر کو کیوبا کی ملکیت والے ہوٹلوں میں ٹھہرنے پر روک اور کیوبا سے رم اور سگار کی درآمد پر پابندی لگانے سےامریکی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی اور دونوں ممالک کے لوگوں کو نقصان ہوگا۔

کیوبا کے دشمنوں کو اگر محسوس ہوتا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان انتخابی اور موقع پرست اقدامات سے ہمیں توڑا جاسکتا ہے تو وہ غلط ہیں۔

واضح رہے کہ مسٹر ٹرمپ نے بدھ کے روز کیوبا کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا جس کے مطابق امریکی دائرہ اختیار کے تحت کسی بھی شخص کو کیوبا حکومت کے زیر ملکیت یا زیر کنٹرول ہوٹل میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ کیوبا کی الکحل اور تمباکو کی مصنوعات کو بھی امریکہ میں درآمد کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

امریکی حمایت یافتہ حکومت پر کیوبا کے انقلابیوں کی فتح کے بعد واشنگٹن نے کیوبا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے اور 60 کی دہائی میں اس ملک پر تجارتی پابندی عائد کردی گئیں۔

امریکہ اور کیوبا نے ایک بار پھر 2014 میں دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے کام شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس کے نتیجے میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما کے تحت دونوں ممالک کے مابین تبادلوں پر متعدد پابندیاں کم کردی گئی تھیں۔

سنہ 2016 میں مسٹر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کیوبا سے متعلقہ پالیسیوں کو ایک بار پھر سخت کردیا گیا اور سفر پر پابندی لگانے کے علاوہ معاشی پابندی کو فروغ دیا گیا۔

انہوں نے کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر راول کاسترو پر مبینہ طور پر انسانی حقوق کی پامالیوں اور وینزویلا کی قیادت کی حمایت کرنے پر پابندی عائد کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.