ETV Bharat / international

دنیا بھر میں گرمی کے نئے ریکارڈ قائم، 23 ممالک میں پارہ 50 ڈگری سے متجاوز

author img

By

Published : Jul 2, 2021, 11:16 AM IST

Updated : Jul 2, 2021, 4:25 PM IST

گلوبل وارمنگ کے اثرات اب واضح طور پر نظر آنے لگے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ، یوروپ، کینیڈا اور خلیجی ممالک اس وقت شدید گرمی کی لہر کا سامنا کررہے ہیں اور نسبتاً سرد ماحول میں رہنے والے یوروپی اور امریکی ممالک کے شہریوں کے لئے شدید گرمی ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے۔

دنیا بھر میں گرمی کے نئے ریکارڈ قائم، 23 ممالک میں پارہ 50 ڈگری سے متجاوز
دنیا بھر میں گرمی کے نئے ریکارڈ قائم، 23 ممالک میں پارہ 50 ڈگری سے متجاوز

ایک رپورٹ کے مطابق کینیڈا 49 اعشاریہ 6 ڈگری، کویت 53 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ دنیا کے گرم ترین مقامات میں شامل ہیں۔


جون کا مہینہ زمین کے شمالی نصف کرہ کے متعدد ممالک میں گرم ترین مہینہ رہا ہے۔ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں پارہ 50 ڈگری سے تجاوز کرنے سے 25 جون تک 486 اچانک اموات ریکارڈ کی گئیں۔ امریکہ میں جاری ہیٹ ویو کی وجہ سے پاور لائنز پگھل گئیں اور ہائی ویز پر دراڑیں پڑ گئیں۔


22 جون کو کویتی شہر نُویسِیب میں دنیا اور اس سال کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ جہاں پارہ 53 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا۔ کویت کے پڑوسی ملک عراق میں یکم جولائی کو درجہ حرارت 51 اعشاریہ 6 ڈگری اور ایران میں 51 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔


جون میں مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک متحدہ عرب امارات، عمان اور سعودی عرب میں ریکارڈ 50 ڈگری سے زائد درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

عموماً خلیجی ممالک میں موسم گرما میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جاتا ہے۔ لیکن اس سال گرمی نے نئے ریکارڈس قائم کیے۔


دنیا کے گرم ترین مقامات کے نقشے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سال دنیا کے ہر ملک میں درجہ حرارت نے نئے ریکارڈس قائم کیے۔ کم از کم 23 ممالک میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا۔

دنیا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 1913 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ڈیتھ ویلی میں آفیشیل ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ 56 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ افریقہ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 55 سینٹی گریڈ 1931 میں تیونس کے شہر کیبیلی میں ریکارڈ کیا گیا، جب کہ ایشیا کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ 2017 میں ایران میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں شدید گرمی کے سبب 45 افراد ہلاک


یو این آئی

ایک رپورٹ کے مطابق کینیڈا 49 اعشاریہ 6 ڈگری، کویت 53 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ دنیا کے گرم ترین مقامات میں شامل ہیں۔


جون کا مہینہ زمین کے شمالی نصف کرہ کے متعدد ممالک میں گرم ترین مہینہ رہا ہے۔ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں پارہ 50 ڈگری سے تجاوز کرنے سے 25 جون تک 486 اچانک اموات ریکارڈ کی گئیں۔ امریکہ میں جاری ہیٹ ویو کی وجہ سے پاور لائنز پگھل گئیں اور ہائی ویز پر دراڑیں پڑ گئیں۔


22 جون کو کویتی شہر نُویسِیب میں دنیا اور اس سال کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ جہاں پارہ 53 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا۔ کویت کے پڑوسی ملک عراق میں یکم جولائی کو درجہ حرارت 51 اعشاریہ 6 ڈگری اور ایران میں 51 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔


جون میں مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک متحدہ عرب امارات، عمان اور سعودی عرب میں ریکارڈ 50 ڈگری سے زائد درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

عموماً خلیجی ممالک میں موسم گرما میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جاتا ہے۔ لیکن اس سال گرمی نے نئے ریکارڈس قائم کیے۔


دنیا کے گرم ترین مقامات کے نقشے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سال دنیا کے ہر ملک میں درجہ حرارت نے نئے ریکارڈس قائم کیے۔ کم از کم 23 ممالک میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا۔

دنیا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 1913 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ڈیتھ ویلی میں آفیشیل ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ 56 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ افریقہ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 55 سینٹی گریڈ 1931 میں تیونس کے شہر کیبیلی میں ریکارڈ کیا گیا، جب کہ ایشیا کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ 2017 میں ایران میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں شدید گرمی کے سبب 45 افراد ہلاک


یو این آئی

Last Updated : Jul 2, 2021, 4:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.