امریکہ میں ایک وفاقی جج نے چین کی کمپنی بائٹ ڈانس کے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹکٹ ٹاک پر پابندی لگانے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر روک لگادی ہے۔
پیر کے روز عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا کہ ’’ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عمل میں آنے سے روکنے کے لئے ابتدائی حکم امتناعی جاری کیا گیا ہے۔ اس میمورنڈم اوپینئن کے ساتھ ایک آرڈر دیا جائے گا‘‘۔ جج نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے اختیار سے باہر جاکر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی اور اس کے کام کو من مانا اور ڈراونا قرار دیا۔‘‘
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چین حکومت کے ذریعہ امریکی شہریوں کے ڈاٹا چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ میں ٹک ٹاک پر 20 دسمبر سے پابندی عمل میں آنی تھی لیکن بعد میں انتظامیہ نے کمپنی کو اپنی جائیداد فروخت کرکے امریکہ سے جانے کا حکم دیا، جس کے سبب اس میں تاخیر ہوئی۔