امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں 90 فیصد بالغ لوگ 19 اپریل تک کووڈ 19 ٹیکے لگوانے کے اہل ہوں گے۔ اس کے علاوہ بچے ہوئے دس فیصد لوگوں کو بھی یکم مئی تک ٹیکے لگوائے جا سکیں گے۔
امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ کے تحت ویکسینیشن مہم غیر معمولی رفتار سے جاری ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے 60 دن سے بھی کم عرصے میں 100 ملین خوراک کا انتظام کیا ہے اور اب انتظامیہ نے آئندہ 40 دنوں میں 100 ملین ویکسین کی مزید خوراک فراہم کرنے کا ہدف رکھا ہے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ اس ملک میں کم سے کم 90 فیصد بالغ افراد اب سے صرف 3 ہفتوں میں انیس اپریل تک ٹیکے لگوا سکیں گے، کیونکہ ہمارے پاس یہ ویکسین موجود ہے۔"
"بالغوں کی بڑی تعداد کو اب یکم مئی کے بعد انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ آپ 19 اپریل کو اپنے شاٹ کے اہل ہوں گے۔ آخر میں 10 فیصد بچے ہوئے لوگوں کو یکم مئی سے ٹیکے لگوائے جائیں گے''
انہوں نے کہا کہ آج ہم جو اقدامات اٹھا رہے ہیں اس کی وجہ سے 90 فیصد امریکیوں کو ان کے مقامات سے پانچ میل کے فاصلے پر 19 اپریل سے ٹیکے لگوائے جا سکیں گے۔
امریکہ میں کوورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر بائیڈن نے لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی بھی اس جان لیوا وائرس سے جنگ لڑ رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ہم اپنے دفاع کو تقویت بخش رہے ہیں لیکن یہ جنگ کامیابی سے دور ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ ان کے صدر بننے کے صرف 10 ہفتوں کے دوران 65 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 75 فیصد امریکیوں کو کم از کم ایک ویکسین شاٹ فراہم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "جب میں نے 20 جنوری کو اقتدار سنبھالا تھا تو یہ تعداد 8 فیصد تھی، جو اب 75 فیصد ہو گئی ہے۔''
انہوں نے کہا کہ بہت سارے دادا دادی ہیں جو اب اپنے پوتے پوتیوں کو محفوظ طریقے سے گلے لگا سکتے ہیں لیکن کچھ ہی عرصہ قبل وہ ایسا نہیں کرسکے تھے۔
صدر نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ 19 اپریل تک تمام امریکیوں میں سے 90 فیصد کے پانچ میل کے فاصلے پر ایک ویکسینیشن مرکز کو یقینی بنائیں۔