نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کو کورونا ویکسین لگائی گئی اور ٹیکہ لگانے کے عمل کو ٹی وی چینلز پر راست نشر کیا گیا تاکہ عوام کو ویکسین کے فوائد سے آگاہ کیا جاسکے۔
امریکی عوام کو ویکسین کے محفوظ ہونے سے متعلق یقین دلانے کے لیے ٹیکہ اندازی کا راست ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔
امریکی ریاست ڈلاور کے کرسچینا کیر ہسپتال میں جو بائیڈن کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔
- فائزر اور بائیو این ٹیک ویکسین:
امریکہ میں دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین کی منظوری کے بعد موڈرنا کی تیار کردہ ویکسین کی ترسیل کا آغاز کیا گیا۔
واضح رہے کہ تین روز قبل نائب صدر مائیک پینس نے بھی ٹیلی وژن پر نشر ہونے والی ایک تقریب میں ویکسین لگوائی تھی جبکہ صدارت سے دستبردار ہونے والے ٹرمپ نے ابھی تک ویکسین لگوانے کے سلسلہ میں کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔
- حلف برداری تقریب:
ٹرمپ آئندہ ماہ 20 جنوری کو منصبِ صدارت سے سبکدوش ہو جائیں گے اور جو بائیڈن 46 ویں امریکی صدر کا حلف لیں گے۔
جو بائیڈن نے کہا 'میں تیار ہوں'۔
انہوں نے شاٹ کا انتظام کرنے والے نرس پریکٹیشنر کو بتایا 'میں ہمیشہ تیار ہوں، کسی بھی وقت آپ انجکشن لگا سکتے ہیں'۔
بائیڈن نے ویکسین کی حفاظت پر زور دیا اور کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ ویکسین کی تقسیم کے لیے میں تعاون کروں گا۔
مزید پڑھیں: ’نئے وائرس پر قابو پانے کےلیے ہرممکن کوشش کی جائے گی‘
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب لوگوں کو ویکسین دستیاب ہو تو لوگوں کو تیار رہنا چاہئے۔ انھیں فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے'۔