امریکی ڈیموکریٹس نے صدر جو بائیڈن کے امیگریشن بل کو امریکی کانگریس میں باضابطہ پیش کر دیا ہے۔
امیگریشن بل پیش کیے جانے کے بعد سینیٹ کے رہنما چک شیومیر نے ایک بیان میں کہا کہ ڈیموکریٹس نے 'امریکی شہریت ایکٹ' کو پیش کرکے ہمارے ملک کے لیے ایک بہتر امیگریشن سسٹم کے قیام کی جانب آج تاریخی قدم بڑھایا ہے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ اس قانون سازی سے امریکہ میں اقامت پذیر رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مہاجروں کے لیے شہریت کا راستہ ہموار ہوگا۔
اس قانون میں امریکہ میکسیکو سرحد پر نقل مکانی کی بنیادی وجوہات کو حل کیا گیا ہے اور اس سے اسمارٹ بارڈر اسٹریٹجی قائم ہوتی ہے۔ اس قانون سازی سے خاندانوں کے وہ افراد یکجا ہوسکیں گے جو ٹرمپ انتظامیہ کی 'زیرو ٹولیرینس' پالیسی کے سبب الگ ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین کیلئے امریکہ کا غریب ممالک کی امداد کا اعلان
توقع ہے کہ صدر جو بائیڈن ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کو آسان بنائیں گے، جنہوں نے پہلے ہی اپنے مشیروں کو امریکی امیگریشن پالیسی کا جائزہ لینے کی ہدایت دے دی ہے۔
بتا دیں کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنل اس بل کا ایک دہائی سے انتظار کر رہے تھے اور جن کی تعداد ہزاروں میں ہے، اس بل سے ان سب کو بڑا فائدہ ہوگا۔
سنہ 2021 کے امریکی شہریت ایکٹ میں 11 ملین غیر دستاویزی شہریوں کے لیے شہریت کا راستہ، روزگار پر مبنی گرین کارڈز اور H-1B غیر ملکی شہریوں کے لیے کام کرنے کی اجازت دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔