ETV Bharat / international

'بھارت کو دیگر ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت'

بھارت کو امریکہ، جاپان اور انڈونیشیا کے ساتھ ساتھ چین کے ساتھ بھی اچھے تعلقات قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ساتھ ہی اپنی اقتصادی اور فوجی طاقت کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔

author img

By

Published : Sep 21, 2019, 7:54 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 12:15 PM IST

بھارت کو دیگر ملکوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت

چین کی ایک مشہور کہاوت ہے جنگل میں دو شیر ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اسی طرح زمین پر دو بڑی ملکی طاقت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ دنیا کے نقشے پر بھارت ایک پہاڑکے طور پر دیکھا جاتا ہے وہیں چین بھی خود کو سب سے مضبوط ملک مانتا ہے۔

دونوں ملکوں کی اپنی اپنی پرانی تہذیب بھی ہے۔ چین کے لیڈران اس بات کوتسلیم بھی کرتے رہے ہیں کہ جدید دور سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان کافی حد تک اچھے تعلقات رہے ۔ لیکن سنہ 1952 میں چین کی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان رشتے اتنے اچھے نہیں رہے۔

بھارتی بحریہ کے سربراہ سنیل لامبا کا کہنا ہے کہ چین نے حال ہی میں 80 نئے بحری جہاز پانچ برسوں میں لائے ہیں۔ پچھلے 200 برسوں میں کسی بھی ملک کی بحری فوج نے اس طرح کی ترقی نہیں کی۔

سابق سکریٹری خارجہ شیام سرن کا ماننا ہے کہ 'چین تمام شعبے جیسے اقتصادی، فوجی اور تکنیکی شعبے میں بھارت سے آگے ہے۔ چین اور پاکستان کی قدیم دوستی بھی بھارت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے'۔

بھارت کو  دیگر ملکوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت
بھارت کو دیگر ملکوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت

پاکستان کو چین کی طرف سے نیوکلیائی، بیلسٹک میزائیلوں کی ٹیکنالوجی سمیت مالی اور فوجی امداد ملتی رہتی ہے۔ چین دہشت گردی کی مذمت تو کرتا ہے لیکن اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کو دہشت گردانہ کاروائیوں کا ماسٹر مائنڈ بتانے والی تمام قرارداد کی بھی مخالفت کرتا رہا ہے۔

آسٹریلیا کے سابق سکریٹری خارجہ پیٹر ورگیز کہتے ہیں کہ ’چین، بھارت کے اندرونی اور حساس معاملات جیسے بھارت کی سرحد اور شدت پسندانہ معاملات پر تھوڑی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتا رہا ہے۔ جبکہ بھارت اور پاکستان دونوں ہی اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے ممبر ہیں۔
یہاں پرملکوں کی گروپنگ آسٹریلیا، جاپان، امریکہ اور بھارت اہمیت کاحامل ہے جو چین کو اس بات کا اشارہ دے سکتا ہے کہ چین کے بھڑکنے سے بھاری قیمت ادا کر نی پڑسکتی ہے۔

ایسے میں بھارت کو امریکہ، جاپان اور انڈونیشیا کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کو اپنی اقتصادی اور فوجی طاقت کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ بھارت کو چین کے ساتھ خراب تعلقات کو ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ چین سے ہوشیار رہنے کی بھی ضرورت ہے۔ اور چین کے ساتھ بھارت کا رشتہ جتنا گہرا اور مضبوط ہوگا دونوں ملکوں کے لیے یہ اتنا ہی بہتر ہے۔

چین کی ایک مشہور کہاوت ہے جنگل میں دو شیر ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اسی طرح زمین پر دو بڑی ملکی طاقت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ دنیا کے نقشے پر بھارت ایک پہاڑکے طور پر دیکھا جاتا ہے وہیں چین بھی خود کو سب سے مضبوط ملک مانتا ہے۔

دونوں ملکوں کی اپنی اپنی پرانی تہذیب بھی ہے۔ چین کے لیڈران اس بات کوتسلیم بھی کرتے رہے ہیں کہ جدید دور سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان کافی حد تک اچھے تعلقات رہے ۔ لیکن سنہ 1952 میں چین کی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان رشتے اتنے اچھے نہیں رہے۔

بھارتی بحریہ کے سربراہ سنیل لامبا کا کہنا ہے کہ چین نے حال ہی میں 80 نئے بحری جہاز پانچ برسوں میں لائے ہیں۔ پچھلے 200 برسوں میں کسی بھی ملک کی بحری فوج نے اس طرح کی ترقی نہیں کی۔

سابق سکریٹری خارجہ شیام سرن کا ماننا ہے کہ 'چین تمام شعبے جیسے اقتصادی، فوجی اور تکنیکی شعبے میں بھارت سے آگے ہے۔ چین اور پاکستان کی قدیم دوستی بھی بھارت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے'۔

بھارت کو  دیگر ملکوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت
بھارت کو دیگر ملکوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت

پاکستان کو چین کی طرف سے نیوکلیائی، بیلسٹک میزائیلوں کی ٹیکنالوجی سمیت مالی اور فوجی امداد ملتی رہتی ہے۔ چین دہشت گردی کی مذمت تو کرتا ہے لیکن اقوام متحدہ میں مسعود اظہر کو دہشت گردانہ کاروائیوں کا ماسٹر مائنڈ بتانے والی تمام قرارداد کی بھی مخالفت کرتا رہا ہے۔

آسٹریلیا کے سابق سکریٹری خارجہ پیٹر ورگیز کہتے ہیں کہ ’چین، بھارت کے اندرونی اور حساس معاملات جیسے بھارت کی سرحد اور شدت پسندانہ معاملات پر تھوڑی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتا رہا ہے۔ جبکہ بھارت اور پاکستان دونوں ہی اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے ممبر ہیں۔
یہاں پرملکوں کی گروپنگ آسٹریلیا، جاپان، امریکہ اور بھارت اہمیت کاحامل ہے جو چین کو اس بات کا اشارہ دے سکتا ہے کہ چین کے بھڑکنے سے بھاری قیمت ادا کر نی پڑسکتی ہے۔

ایسے میں بھارت کو امریکہ، جاپان اور انڈونیشیا کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت کو اپنی اقتصادی اور فوجی طاقت کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ بھارت کو چین کے ساتھ خراب تعلقات کو ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ چین سے ہوشیار رہنے کی بھی ضرورت ہے۔ اور چین کے ساتھ بھارت کا رشتہ جتنا گہرا اور مضبوط ہوگا دونوں ملکوں کے لیے یہ اتنا ہی بہتر ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 12:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.