آئی ایم ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سیاسی، مالی و اقتصادی بے یقینی کی صورتحال بڑھ رہی ہے اسے بے یقینی کے باعث آئی ایم ایف نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اپنے ممبر ممالک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے جامع فنانسنگ کی منصوبہ بندی کررہا ہے، آئی ایم ایف تجارت اور مالی استحکام کے ساتھ ڈیبٹ ٹیکنالوجی اور تمام ممبر ممالک کے لئے عالمی سطح پر مواقع پیدا کرنے پر فوکس کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2019 میں آئی ایم ایف اپنے ممبر ممالک کی اکنامل سرویلانس، فنانسنگ کی فراہمی و لینڈنگ اور کپیسٹی ڈیولپمنٹ پر مشتمل تین شعبوں میں معاونت فراہم کی، آئی ایم نے 119 ممالک کی اقتصادی ہیلتھ کی چیکنگ مکمل کی، آئی ایم نے 8 ممالک کو 70 ارب ڈالر کی فنانسنگ و لینڈنگ فراہم کی، چار کم آمدنی رکھنے والے ترقی پذیر ممالک کو 32 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی فنانسنگ فراہم کی جب کہ تکنیکی معاونت و کپیسٹی ڈیولپمنٹ کی مد میں 30 کروڑ60 لاکھ ڈالر فراہم کئے گئے۔
'عالمی سطح پر سیاسی و اقتصادی بے یقینی میں اضافہ'
انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر سیاسی اور اقتصادی بے یقینی میں اضافہ ہورہا ہے، رواں سال آٹھ ممالک کو 70 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی گئی۔
آئی ایم ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سیاسی، مالی و اقتصادی بے یقینی کی صورتحال بڑھ رہی ہے اسے بے یقینی کے باعث آئی ایم ایف نے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اپنے ممبر ممالک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے جامع فنانسنگ کی منصوبہ بندی کررہا ہے، آئی ایم ایف تجارت اور مالی استحکام کے ساتھ ڈیبٹ ٹیکنالوجی اور تمام ممبر ممالک کے لئے عالمی سطح پر مواقع پیدا کرنے پر فوکس کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2019 میں آئی ایم ایف اپنے ممبر ممالک کی اکنامل سرویلانس، فنانسنگ کی فراہمی و لینڈنگ اور کپیسٹی ڈیولپمنٹ پر مشتمل تین شعبوں میں معاونت فراہم کی، آئی ایم نے 119 ممالک کی اقتصادی ہیلتھ کی چیکنگ مکمل کی، آئی ایم نے 8 ممالک کو 70 ارب ڈالر کی فنانسنگ و لینڈنگ فراہم کی، چار کم آمدنی رکھنے والے ترقی پذیر ممالک کو 32 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی فنانسنگ فراہم کی جب کہ تکنیکی معاونت و کپیسٹی ڈیولپمنٹ کی مد میں 30 کروڑ60 لاکھ ڈالر فراہم کئے گئے۔
cv getwetrwetr
Conclusion: