مختلف ذرائع و ابلاغ میں ایسی خبریں آئی تھی کہ کم جونگ بیمار ہیں اوران کی حالت نازک ہے، جس کے بعد ٹرمپ نے کہا 'ایسی خبریں آئی ہیں لیکن ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں معلوم ہے، میرے ان سے کچھ اچھے تعلقات ہیں اورمیں ان کیلئے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں'۔
اگرواقعی ان کی ایسی حالت ہے جیسی رپورٹ میں بتائی گئی ہے تو یہ کافی سنگین ہے'۔
امریکی صدر نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے رہنما کی خیریت پوچھنے کے لئے ان کے پاس جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکہ اور شمالی کوریا میں جنگ جیسے حالات ہوتے اگر وہاں کم جونگ کی جگہ کوئی دوسرا لیڈر ہوتا۔
جنوبی کوریا کے مقامی ایک اخبارنے رپورٹ دی تھی کہ کم جونگ کی سرجری کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہے لیکن بعد میں يونهاپ نیوز ایجنسی نے جنوبی کوریا کے حکومت کے ذرائع کے حوالے سے اس خبر کو غلط بتایا تھا۔
اس دوران کم جونگ اس مہینے کئی اہم موقعوں پرموجود نہیں رہے جس میں ان کے دادا اور شمالی کوریا کے بانی کم سنگ کے یوم پیدائش کا پروگرام بھی شامل ہے۔