امریکہ میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کو خفیہ معلومات فراہم کرانے کے معاملے میں ریپبلکن زیادہ ساتھ دے رہے ہیں۔ بی بی سی نے جمعہ کو ایک رپورٹ میں یہ جانکاری دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگرچہ بیشتر ری پبلیکن ابھی تک جو بائیڈن کی فتح کو کھلے دل سے قبول نہیں کررہے ہیں، لیکن وہ بائیڈن کو آہستہ آہستہ ہی سہی مسلسل خفیہ بریفنگ دے رہے ہیں۔
دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم معاون لنڈسے گراہم نے کہا کہ جو بائیڈن کو خفیہ میمو ملنا چاہئے، جس طرح آنے والے تمام صدور کو دیا جاتا ہے۔
اوکلاہوما سے ریپبلکن کے سنیٹر جیمس لینک فورڈ نے کہا کہ گذشتہ موسم گرما کے بعد سے پوری مہم کے دوران جو بائیڈن اور صدر ٹرمپ کو روزانہ انٹلیجنس بریفنگ دی جاتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار جب کنونشن کا وقت گذر جاتا ہے تو دونوں امیدواروں کو یہ بریفنگ دی جاتی ہے، کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ کون صدر منتخب ہونے والا ہے۔
لینک فورڈ نے بتایا کہ 'اس بریفنگ کا سلسلہ پوری مہم کے دوران جاری رہا۔ اب جو بائیڈن کے لیے روک دیا گیا ہے۔ میرے خیال میں ہمیں اس کو جاری رکھنا چاہئے کیونکہ ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ کون صدر بنے گا'۔
چک گراسلے، جان کارنن اور جان تھونے بھی اس سے اتفاق کیا ہے، اگرچہ ایوان میں اقلیت کے رہنما کیون میک کارتھی نے کہا کہ جو بائیڈن ابھی صدر نہیں ہیں، ابھی انتظار کیا جانا چاہئے۔