ETV Bharat / international

ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگی

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وہائٹ ہاؤس کے سابق سینئر مشیر جیرڈ کشنر اور جارجیا کی سیاستدان و ایڈوکیٹ اسٹیسی ابرام کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

former us president donald trump's son in law jared kushner nominated for nobel peace prize
ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگی
author img

By

Published : Feb 2, 2021, 2:37 AM IST

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنز اور وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر برائے امور مشرق وسطیٰ نے اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان طے پانے والے امن معاہدوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

former us president donald trump's son in law jared kushner nominated for nobel peace prize
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وہائٹ ہاؤس کے سابق سینئر مشیر جیرڈ کشنر

انہی خدمات کے اعتراف میں جیرڈ کشنر اور ان کے معاون آوی بیرکوٹیز کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ دونوں کے اہم کردار کی وجہ سے ہی اسرائیل اور چار عرب ممالک کے درمیان ’ابراھیم معاہدات‘ پر دستخط ممکن ہوئے۔

کشنر اور آوی کو ہاروڈ یونیورسٹی کی فکیلٹی آف لاء سے تعلیم حاصل کرچکے مشہور امریکی وکیل آن ڈرشوویٹز نے امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

کشنر، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد ہیں جبکہ بیرکوٹیز مشرق وسطیٰ کے لیے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ دونوں ہی یو اے ای، بحرین، سوڈان اور مراکش کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کرانے میں نمایاں کردار کے حامل رہے ہیں۔

former us president donald trump's son in law jared kushner nominated for nobel peace prize
ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگی

بتا دیں کہ گذشتہ برس اگست اور دسمبر کے درمیان طے پانے والے معاہدے مشرق وسطیٰ کے علاقے میں 25 برسوں بعد ہونے والی اہم پیش رفت تھے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر جو بائیڈن کا پیر کو خارجہ پالیسی پر خطاب متوقع

دوسری جانب جارجیا کی سیاستدان اور ایڈوکیٹ اسٹیسی ابرام نے گذشتہ برس امریکی صدارتی انتخابات میں رائے دہندگان کی تعداد میں اضافہ کرنے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ انہوں نے جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخابات میں جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

ناروے کی پارلیمنٹ کے ایک سوشلسٹ پارٹی کے رکن لارس ہالٹ بریکین نے کہا کہ 'قانون کے سامنے مساوات کی جنگ اور شہری حقوق کے لیے ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نقش قدم پر 'ابرام' کا کام جاری ہے۔

ابرام نے دعوی کیا ہے کہ وہ رائے دہندگان کے دباؤ کی وجہ سے انتخابات ہار گئیں اور توقع ہے کہ وہ سنہ 2022 میں ایک اور کوشش کریں گی۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنز اور وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر برائے امور مشرق وسطیٰ نے اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان طے پانے والے امن معاہدوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

former us president donald trump's son in law jared kushner nominated for nobel peace prize
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وہائٹ ہاؤس کے سابق سینئر مشیر جیرڈ کشنر

انہی خدمات کے اعتراف میں جیرڈ کشنر اور ان کے معاون آوی بیرکوٹیز کو امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ دونوں کے اہم کردار کی وجہ سے ہی اسرائیل اور چار عرب ممالک کے درمیان ’ابراھیم معاہدات‘ پر دستخط ممکن ہوئے۔

کشنر اور آوی کو ہاروڈ یونیورسٹی کی فکیلٹی آف لاء سے تعلیم حاصل کرچکے مشہور امریکی وکیل آن ڈرشوویٹز نے امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

کشنر، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد ہیں جبکہ بیرکوٹیز مشرق وسطیٰ کے لیے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ دونوں ہی یو اے ای، بحرین، سوڈان اور مراکش کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کرانے میں نمایاں کردار کے حامل رہے ہیں۔

former us president donald trump's son in law jared kushner nominated for nobel peace prize
ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگی

بتا دیں کہ گذشتہ برس اگست اور دسمبر کے درمیان طے پانے والے معاہدے مشرق وسطیٰ کے علاقے میں 25 برسوں بعد ہونے والی اہم پیش رفت تھے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر جو بائیڈن کا پیر کو خارجہ پالیسی پر خطاب متوقع

دوسری جانب جارجیا کی سیاستدان اور ایڈوکیٹ اسٹیسی ابرام نے گذشتہ برس امریکی صدارتی انتخابات میں رائے دہندگان کی تعداد میں اضافہ کرنے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ انہوں نے جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخابات میں جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

ناروے کی پارلیمنٹ کے ایک سوشلسٹ پارٹی کے رکن لارس ہالٹ بریکین نے کہا کہ 'قانون کے سامنے مساوات کی جنگ اور شہری حقوق کے لیے ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نقش قدم پر 'ابرام' کا کام جاری ہے۔

ابرام نے دعوی کیا ہے کہ وہ رائے دہندگان کے دباؤ کی وجہ سے انتخابات ہار گئیں اور توقع ہے کہ وہ سنہ 2022 میں ایک اور کوشش کریں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.