وسطی امریکہ کا ملک کوسٹا ریکا اپنے ساحل، آتش فشاں اور حیاتیاتی تنوع کے لیے جانا جاتا ہے۔
اس علاقے کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ جنگل سے محفوظ ہے جو مکڑی، بندروں، خوبصورت رنگین پرندوں سمیت جنگلاتی زندگی سے ملتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ عالمی حدت سے نمٹنے کا سب سے مؤثر طریقہ بڑے پیمانے پر درخت لگانا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ کئی دہائیوں سے حکومت کوسٹاریکا میں غیر معمولی طور پر شجر کاری مہم پر عمل بھی کر رہی ہے۔
سنہ 1997 کے اعدادوشمار کے مطابق کوسٹاریکا کا 42 فیصد علاقہ جنگلات پر مشتمل تھا جبکہ سنہ 2015 کے اعدادوشمار کے مطابق کوسٹاریکا کے جنگلاتی علاقوں کو 25 برسوں میں کافی وسعت ملی ہے جس سے اب وہ 52 فیصد ہو چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ جنگلات کو فروغ دینے کے لیے نیشنل پارک کا منصوبہ بے حد ضروری ہے۔ اس کے علاوہ جنگلات کو محفوظ رکھنے کے لیے مالی تعاون کے ساتھ سخت قانون بھی نافذ کرنا ضروری ہے۔
حال ہی میں سائنس کے رسالے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کئی دہائیوں کے دوران نئے درخت لگانے سے فضائی آلودگی میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔
ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شجر کاری کے بےحد فوائد ہیں۔ خاص طور پر نئے درختوں کے ذریعے تیزی کے ساتھ فضائی آلودگی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
اس تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ گرم ممالک سے فضائی آلودگی کو ختم کرنا بےحد آسان ہے اور کوسٹا ریکا بھی ان میں ہی شامل ہے۔
آئی یو جی این پراگرام کی کوآرڈینیٹر کا کہنا ہے کہ 'شجر کاری مہم کو فروغ دینا صرف حکومت کی ذمے داری نہیں ہے بلکہ یہ سبھی لوگوں کی ذمے داری ہے، خواہ وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو۔
انہوں نےکہا کہ مختلف ممالک میں اب کثیر تعداد میں شجر کاری مہم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر نیوزی لینڈ حکومت نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ سنہ 2035 تک تقریباً ایک ارب شجر کاری کے ساتھ تجدید توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کریں گی۔