دنیا بھر میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ امریکہ میں سب سے زیادہ متاثرین پائے گئے ہیں۔ امریکہ میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3،332 افراد ہلاک ہو گئے جس کے ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 51،017 ہوگئی۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی نے بتایا کہ ایک دن قبل امریکہ میں کورونا وائرس سے 2،139 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فی الحال امریکہ میں کورونا متاثرین کی تعداد 8 لاکھ 90 ہزار سے زائد ہے۔ ان میں سے تقریبا 50 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو كووڈ -19 کو عالمی وبا قرار دیا تھا. یونیورسٹی کے مطابق پرکورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 1.95 لاکھ لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 27 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں
کورونا کی تباہی کے پیش نظر امریکہ نے 484 بلین امریکی ڈالر کا ایک بل پاس کیا ہے، جس کے تحٹ چھوٹی تجارت، ہسپتال اور ٹیسٹنگ کے لیے فنڈ مہیا کرایا جائے گا۔
امریکی حکومت کے اس بل پر نیویارک سے ڈیموکریٹ کی رکن الیگزنڈریا اوکاسیو کارٹیز نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ روزانہ اپنے خاندان کو کھو رہے ہیں اور لوگوں کو پکار رہے ہیں۔ اس لیے ریپبلیکن کا یہ کہنا کہ وہ مالی بل کے ذریعہ ضروریات کی تکمیل کر رہے ہیں، یہ کسی مذاق سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریپبلیکن کی جانب سے محض کچھ رویستوراں مثلا 'روتھس کرس اسٹیک ہاؤس' اور 'شیک شیک' کو اس بل کے ذریعہ مدد مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اسپتالوں کو فنڈ دینے اور ٹیسٹنگ کے فنڈ کے لئے لڑنا ہے۔ اور ہم اس بل میں جس کے لئے لڑ رہے ہیں یہ غیر سنجیدہ ہے'۔
الیگزنڈریا نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اگر آپ کو کرنا ہے تو آپ کو قانون بنانا چاہیے تاکہ کرایہ دینے کے عمل کو ایک مئی تک موخر کیا جا سکے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم اپنے حلقےکے لئے کرایہ اور رہن سے متعلق امداد کو بھی شامل کریں'۔