شدید درجہ حرارت کے درمیان، کیلیفورنیا میں فائر فائٹرز بڑے پیمانے پر جنگل کی آگ کو قابو میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے درجہ حرارت اور نمی کی سطح میں اضافے کی پیشنگوئی کی ہے، جس سے آگ پر قابو پانا فائر فائٹرز کے لئے مشکل کام بن گیا ہے۔ پولیس اہلکار اس بے گھر شخص کو بھی تلاش کر رہے ہیں جس پر آگ لگانے کا شبہ ہے۔
لاس اینجلس کے قریب جنگل کی آگ پر قابو پانے کے لئے جدوجہد کرنے والے فائر فائٹرز کو ہفتے کے روز ایک اور مشکل دن کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پیشنگوئی کرنے والوں نے متنبہ کیا ہے کہ کیلیفورنیا بھر میں نمی کی سطح میں اضافے کے امکان کے مطابق نئی آگ لگنے کا خطرہ زیادہ ہے۔
جمعہ کی دوپہر لاس اینجلس کے شمالی جنگل میں آگ بھڑک اٹھی ، جس سے دھویں کے بادل چھاگئے۔
امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ کے باعث علاقے کے ہزاروں مکینوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے۔آگ لاس اینجلس سے 60 میل دور شمال میں واقع جھیل ہیوز کے نزدیک گھنے پہاڑی جنگلات میں گزشتہ بدھ کو شروع ہوئی تھی جس سے اب تک 10 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر پھیلا جنگل خاکستر ہو چکا ہے۔حکام نے آگ کو لیک فائرکا نام دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس پر مکمل طور پر قابو پانے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔امریکی فاریسٹ سروس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ آگ سے اب تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی، تاہم آگ وہاں موجود کئی عمارتوں کو تباہ کر چکی ہے۔
آتشزدگی کے باعث علاقے کے 500 سے زائد گھروں کو خالی کروا لیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق آگ کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، تاہم قوی امکان یہ ہے کہ آگ کسی انسانی سرگرمی کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی بائیڈن، چین اور نیشنل فٹ بال لیگ پر تنقید