یو ایس چیمبر آف کامرس، نیشنل ایسوسی ایشن آف مینوفیکچررز، نیشنل ریٹیل فیڈریشن اور دیگر کمپنیوں نے ورک ویزوں پر پابندی کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ان کمپنیوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے کیلیفورنیا کی وفاقی عدالت میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 'قانونی امیگریشن کے ذریعہ افرادی قوت پر روک لگانا بہت ہی مشکل ہے۔ اس سے خود امریکی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے'۔
یو ایس چیمبر کے سی ای او تھامس جے ڈونو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'انجینئرز، ایگزیکٹوز، آئی ٹی ماہرین، ڈاکٹرز، نرسیز اور دیگر اہم ملازمین کے لئے یہ اعلان فائدہ بخش نہیں ہے، ان لوگوں پر پابندی کی وجہ سے خود ملک میں مختلف شعبہ جات کے ماہرین کی قلت محسوس کی جائے گی'۔
تھامس جے ڈونو نے کہا ہے کہ 'امریکی معیشت کو چلانے میں ان ماہرین کی جانب سے مدد ملے گی۔ یہ پابندیاں بیرون ملک سرمایہ کاری کو آگے نہیں بڑھا سکتی۔ معاشی نمو کو روکیں گی اور ملازمت کے مواقع کو کم کردیں گی'۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عارضی ورک ویزوں کے اجراء کو معطل کردیا تھا۔ جس میں H-1B ویزا، H-2 B ویزا اور H-4 ویزا سمیت غیر ملکی ملازمین پر پابندی کی بات کہی گئی تھی۔
- مزید پڑھیں: 'امریکہ کی صورتحال افغانستان سے بدتر'
کیلیفورنیا میں وفاقی عدالت کا کہنا ہے کہ 'گذشتہ ایک صدی کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے ان بہادر افراد سے بے پناہ فائدہ اٹھایا ہے، جو اپنے گھروں کو چھوڑ کر عارضی کام کے لئے امریکہ میں ملازمت اختیار کی ہے'۔