برازیل کے صدر نے اپنے عبوری وزیر صحت کے کام کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے رواں ماہ کے اوائل میں کووڈ 19 کی مثبت جانچ کے بعد پہلی بار شخصی طور پر بات کی ہے۔
جیر بولسنارو نے ہفتے کے روز حامیوں سے الورالا پیلس کے میدان میں بات کی۔
انہوں نے عبوری وزیر صحت جنرل ایڈورڈو پازویلو کے کام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت ایک حیرت انگیز کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وبا سے وہ غیر تربیت یافتہ ہیں۔ صدر نے کہا کہ جب ان کے سامنے کوئی مسئلہ آتا ہے تووہ فوج کو فون کرتے ہیں۔
بولسنارو نے برازیل میں وائرس کے بحران کا موازنہ فرانس کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس بیماری کی وبا کو سنبھالنے کے طریقے میں غلطیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد اپنے وزیر صحت کی جگہ لی۔
بولسنارو نے کہا کہ وائرس سے زیادہ لوگ بے روزگاری، بھوک، افلاس اور افسردگی سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ یہ معیشت کو تباہ کر سکتا ہے۔
ماہرین نے بولسنارو پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے وقت پر صحیح فیصلہ نہیں لیا۔
بولسنارو نے کووڈ 19 کی شدت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روزگار اور آمدنی کی قربانی دینے والے سماجی فاصلے کے سخت اقدامات بالآخر اس وائرس سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہوں گے۔
صدر نے اپنے حامیوں سے مقامی رہنماؤں کی سرگرمی پر پابندیاں ختم کرنے کے متعلق اپیل کرنے کو کہا ہے۔
صدر نے زور دیا کہ وہ وائرس کے علاج میں ہائیڈروکسی کلوروکین کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی موقع پر آپ کی والدہ یا آپ کی نانی کورونا وائرس سے متاثر ہو جاتی ہیں تو کیا وہ کلوروکیکن کی دوا لینگی یا نہیں۔
ہفتہ کے روز برطانوی سائنس دانوں نے اعلان کیا کہ ان کی تحقیق سے ملیریا کی دوائی ان لوگوں کے لئے غیر مددگار ثابت ہوئی ہے جن میں کورونا وائرس کے علامات پائے گئے ہیں۔
بولسنارو نے اعلان کیا کہ انہوں نے 7 جولائی کو کوڈ 19 کے لئے مثبت تجربہ کیا۔
برازیل میں 20 لاکھ سے زائد کووڈ 19 کے معاملے ہیں، جو امریکہ کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر دوسرا ملک ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بڑے پیمانے پر جانچ نہ ہونے کی وجہ سے یہ تعداد کم ہے اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔