ETV Bharat / international

بائیڈن کا ایران کے خلاف نیشنل ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ

جمعہ کے روز امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے یہ اطلاع دی۔ صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ایران کے سلسلہ میں قومی ہنگامی ایکٹ کے سیکشن 202 ڈی کے تحت 15 مارچ 1995 کو نافذ قومی ایمرجنسی 15 مارچ 2021 سے آگے ایک سال کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔

بائیڈن کا ایران کے خلاف نیشنل ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ
بائیڈن کا ایران کے خلاف نیشنل ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ
author img

By

Published : Mar 6, 2021, 12:40 PM IST

امریکی صدر جو بائیڈن نے 1995 میں نافذ کئے گئے ایران سے متعلق قومی ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

یہ ایک قسم کی قانونی بنیاد ہے جس کے ذریعہ ایران پر جوہری ہتھیاروں اور شدت پسند تنظیموں کی حمایت کرنے پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کرتا ہے۔

جمعہ کے روز امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے یہ اطلاع دی۔ صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ایران کے سلسلہ میں قومی ہنگامی ایکٹ کے سیکشن 202 ڈی کے تحت 15 مارچ 1995 کو نافذ قومی ایمرجنسی 15 مارچ 2021 سے آگے ایک سال کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ ایران کی سرگرمیاں اور اس کی پالیسیاں امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ انہوں نے ایران پر جوہری ہتھیار تیار کرنے اور شدت پسند تنظیموں کی حمایت کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے 1995 میں نافذ کئے گئے ایران سے متعلق قومی ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

یہ ایک قسم کی قانونی بنیاد ہے جس کے ذریعہ ایران پر جوہری ہتھیاروں اور شدت پسند تنظیموں کی حمایت کرنے پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کرتا ہے۔

جمعہ کے روز امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے یہ اطلاع دی۔ صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ایران کے سلسلہ میں قومی ہنگامی ایکٹ کے سیکشن 202 ڈی کے تحت 15 مارچ 1995 کو نافذ قومی ایمرجنسی 15 مارچ 2021 سے آگے ایک سال کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ ایران کی سرگرمیاں اور اس کی پالیسیاں امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ انہوں نے ایران پر جوہری ہتھیار تیار کرنے اور شدت پسند تنظیموں کی حمایت کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.