ETV Bharat / international

آخری صدارتی مباحثے میں ٹرمپ اور بائیڈن نے معیشت کو مضبوط کرنے کا عزم دہرایا - Donald Trump and Democratic challenger Joe Biden

بائیڈن نے امریکی صدر کو کورونا وائرس کے دوران پیدا ہوئے بحران کو قابو میں نہ کرنے پر نااہل قرار دیا۔

final pitches
final pitches
author img

By

Published : Oct 23, 2020, 10:45 AM IST

امریکہ میں صدارتی انتخاب کی تشہیری مہم کے آخری دنوں کے دوران آخری صدارتی مباحثے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن نے ایک دوسرے پر جم کر حملہ کیا۔

آخری صدارتی مباحثے میں ٹرمپ اور بائیڈن نے معیشت کو مضبوط کرنے کا عزم دہرایا

مباحثے کے دوران ٹرمپ اور بائیڈن نے کورونا وائرس کو قابو میں کرنے اور اس سے مقابلہ کرنے کے علاوہ قومی و بین الاقوامی پالیسیوں کے متعلق اپنے منصوبوں کو پیش کیا۔

ٹرمپ نے خود کو سیاست میں ایک بیرونی شخص کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جس طرح چار سال پہلے ووٹروں کے سامنے انہوں نے پہلی بار یہ کہا تھا کہ وہ سیاستدان نہیں ہیں۔

اس دوران بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ متعدد بحرانوں کا سامنا کرنے والے ملک کے ایک نااہل رہنما ثابت ہوئے اور ان کی ناکامی امریکیوں کی روزمرہ کی زندگی بن گئی۔

90 منٹ کی بحث کو سمیٹتے ہوئے ماڈریٹر این بی سی کی کرسٹن ویلکر نے پہلے ٹرمپ اور پھر بائیڈن سے کہا کہ وہ ایسے ووٹرز سے خطاب کریں جنہوں نے صدارتی انتخاب کے دوران ان کی حمایت نہیں کی ہے۔

ٹرمپ نے امریکی معیشت کو مضبوط کرنے اور کورونا وائرس وبائی امراض کے باعث عائد رکاوٹوں پر قابو پانے کا بھروسہ دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کامیابی کے راستے پر گامزن ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ "میں کہوں گا کہ میں ایک امریکی صدر ہوں، میں آپ سب کی نمائندگی کرتا ہوں، خواہ آپ نے مجھے ووٹ کیا ہو یا میرے خلاف ووٹ کیا ہو''۔

یہ مباحثہ ٹرمپ اور بائیڈن دونوں کے لئے اہم ثابت ہوسکتا ہے حالانکہ 47 ملین سے زیادہ ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں۔

پہلے صدارتی مباحثے کے دوران سخت الفاظ میں بحث دیکھنے کو ملی تھی لیکن آخری مباحثے میں ٹرمپ نے اپنے اس انداز کو بدل لیا تھا۔

امریکہ میں صدارتی انتخاب کی تشہیری مہم کے آخری دنوں کے دوران آخری صدارتی مباحثے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن نے ایک دوسرے پر جم کر حملہ کیا۔

آخری صدارتی مباحثے میں ٹرمپ اور بائیڈن نے معیشت کو مضبوط کرنے کا عزم دہرایا

مباحثے کے دوران ٹرمپ اور بائیڈن نے کورونا وائرس کو قابو میں کرنے اور اس سے مقابلہ کرنے کے علاوہ قومی و بین الاقوامی پالیسیوں کے متعلق اپنے منصوبوں کو پیش کیا۔

ٹرمپ نے خود کو سیاست میں ایک بیرونی شخص کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جس طرح چار سال پہلے ووٹروں کے سامنے انہوں نے پہلی بار یہ کہا تھا کہ وہ سیاستدان نہیں ہیں۔

اس دوران بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ متعدد بحرانوں کا سامنا کرنے والے ملک کے ایک نااہل رہنما ثابت ہوئے اور ان کی ناکامی امریکیوں کی روزمرہ کی زندگی بن گئی۔

90 منٹ کی بحث کو سمیٹتے ہوئے ماڈریٹر این بی سی کی کرسٹن ویلکر نے پہلے ٹرمپ اور پھر بائیڈن سے کہا کہ وہ ایسے ووٹرز سے خطاب کریں جنہوں نے صدارتی انتخاب کے دوران ان کی حمایت نہیں کی ہے۔

ٹرمپ نے امریکی معیشت کو مضبوط کرنے اور کورونا وائرس وبائی امراض کے باعث عائد رکاوٹوں پر قابو پانے کا بھروسہ دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کامیابی کے راستے پر گامزن ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ "میں کہوں گا کہ میں ایک امریکی صدر ہوں، میں آپ سب کی نمائندگی کرتا ہوں، خواہ آپ نے مجھے ووٹ کیا ہو یا میرے خلاف ووٹ کیا ہو''۔

یہ مباحثہ ٹرمپ اور بائیڈن دونوں کے لئے اہم ثابت ہوسکتا ہے حالانکہ 47 ملین سے زیادہ ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں۔

پہلے صدارتی مباحثے کے دوران سخت الفاظ میں بحث دیکھنے کو ملی تھی لیکن آخری مباحثے میں ٹرمپ نے اپنے اس انداز کو بدل لیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.