’ایکسیوز نیوز‘ ویب سائٹ نے پیر کو مسٹر بائیڈن کے مشیروں کے حوالہ سے بتایا ہے کہ نومنتخب صدر بائیڈن ،مسٹر ٹرمپ کی صرف ایک پالیسی پر راضی ہوئے ہیں اور اس کو مزید جاری رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔ معاہدہ ابراہیمی میں مشترکہ طور پر متحدہ عرب امارات ، اسرائیل اور بحرین کے درمیان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق معاہدوں کا ذکر ہے۔
’ایکسیوز‘ کے مطابق ، حالات کو معمول پر لانے والے معاہدوں کو فروغ دینا اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور خلیج فارس کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ تعمیری تعلقات استوار کرنے کے لئے بائیڈن کی کوششوں میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر بائیڈن نیتن یاہو کی حوصلہ افزائی کے لئے اضافی معاہدوں کا استعمال کرکے اسرائیل اور فلسطین کے باہمی وجود کے تصور کے لئے دو قومی حل کے آپشن کو محفوظ رکھنے کے لئے کر سکتے ہیں۔