سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈجارك نے ایک بیان میں کہا کہ ’اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل شمال مغربی شام میں فوجی مہم میں اعلیٰ سطح پر اضافہ اور شہریوں کے استعمال والے راستوں پر حملوں کو لے کر فکر مند ہیں۔ انہوں نے ہر طرف سے شہریوں کی حفاظت اور ان کے آزادانہ آمد رفت کی آزادی کو یقینی بنانے کے فرائض کی یاد دہانی کرائی ہے‘۔
شام میں حالیہ وقت میں بڑھتے فوجی آپریشن کی وجہ سے بڑی تعداد میں شہری ہلاک ہوئے ہیں اور کم از کم 80,000 افراد بے گھر ہوئے ہیں جن میں سے 30,000 گزشتہ ہفتہ بے گھر ہوئے ہیں۔
گوٹریس نے پھر دہرایا کہ شامی تنازع کا حل فوجی طریقے سے نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا حل صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 (سال 2015) کے تحت ہی ہو سکتا ہے۔