ETV Bharat / international

امریکہ بھر میں سردی کی شدید لہر سے اب تک ساٹھ افراد ہلاک

امریکہ کی ریاست ٹیکساس جو حالیہ دنوں میں شدید برفانی طوفان اور سردی کی شدید ترین لہر سے بری طرح متاثر ہوئی تھی وہاں اب بجلی کی بحالی شروع ہوگئی اور موسم بھی بہتر ہو رہا ہے لیکن ریاست میں بسنے والے ایک کروڑ تیس لاکھ افراد کو پانی کی سپلائی کی بحالی اب بھی نہیں ہو سکی ہے اور انھیں پینے کے صاف پانی کے حصول میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان
امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان
author img

By

Published : Feb 25, 2021, 12:22 PM IST

امریکہ جو دنیا کا سوپر پاور ملک کہلاتا ہے، وہ ان دنوں برفانی طوفان اور سرد ترین موسم کے قہر سے جوجھ رہا ہے۔ دو روز قبل تک وہاں برف کے سبب عوامی زندگی ٹھہر سی گئی تھی، ضروریات زندگی کا حصول بھی مشکل ہورہا تھا۔ تاہم اب امریکہ کی کئی ریاستوں میں برفباری کا طوفان تھمنے کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ تاہم اس قہر سے اب تک کم سے کم 60 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

کینیڈا میں ایک شخص کو اپنے گھر کے سامنے برف کو صاف کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

صدر بائیڈن نے متاثرہ جگہوں کے دورے کا پروگرام بنایا ہے، تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے جانے سے ریاست میں جاری امدادی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہ پڑے تو وہ ٹیکساس اور دیگر جگہوں کا دورہ ضرور کریں گے۔

امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان
امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان

واضح رہے کہ سردی کی وجہ سے جیکس اور میسی سیپی کے علاقوں میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ کو پانی میسر نہیں ہے اس کے علاوہ ٹینسی جو سب سے بڑی کاونٹی ہے اور جس میں میمپس کا شہر بھی آتا ہے وہاں ساڑھ چھ لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی دستیاب نہیں ہے۔

امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی
امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی

بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ساوتھ ویسٹرن سٹیٹ انرجی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جانے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک بہت زیادہ اضافہ ہو گیا اور اس اضافی مانگ کا بوجھ سیدھے طور پر بجلی کے نظام پر پڑنے سے پورا نظام ٹھپ ہوگیا۔

امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی
امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی

یہ بھی یاد رہے کہ فروری کی 18 تاریخ تک ٹیکساس میں ایک لاکھ اسی ہزار گھروں اور کاروباری اداروں کو بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی تھی۔ اس ہفتے کے شروع میں درجہ حرارت تشویش ناک حد تک گر جانے کی وجہ سے 33 لاکھ افارد کو بجلی کی فراہمی بند ہو گئی تھی۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹیکساس سمیت سات ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔ صرف ٹیکساس میں اس بار تیس برس میں سب سے زیادہ برفباری ہوئی ہے۔ ٹیکساس میں برفباری کا سلسلہ جمعہ کے بعد بھی جاری رہا تھا۔ جب کہ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں ڈیڑھ کروڑ افراد کو اس برفباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے کم درجہ حرارت کے 2 ہزار ریکارڈ ٹوٹے اورگزشتہ روز 20 شہروں میں تاریخ کے کم ترین درجہ حرارت ریکارڈ کئے گئے۔ ماہرین موسمیات نے رواں ہفتے مزید ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ امریکا کے وسط جنوبی حصے میں کہیں کہیں ابھی بھی برف باری اور جمادینے والی سردی کے امکانات باقی ہیں۔

امریکہ جو دنیا کا سوپر پاور ملک کہلاتا ہے، وہ ان دنوں برفانی طوفان اور سرد ترین موسم کے قہر سے جوجھ رہا ہے۔ دو روز قبل تک وہاں برف کے سبب عوامی زندگی ٹھہر سی گئی تھی، ضروریات زندگی کا حصول بھی مشکل ہورہا تھا۔ تاہم اب امریکہ کی کئی ریاستوں میں برفباری کا طوفان تھمنے کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ تاہم اس قہر سے اب تک کم سے کم 60 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

کینیڈا میں ایک شخص کو اپنے گھر کے سامنے برف کو صاف کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

صدر بائیڈن نے متاثرہ جگہوں کے دورے کا پروگرام بنایا ہے، تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے جانے سے ریاست میں جاری امدادی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہ پڑے تو وہ ٹیکساس اور دیگر جگہوں کا دورہ ضرور کریں گے۔

امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان
امریکہ کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی برفانی طوفان

واضح رہے کہ سردی کی وجہ سے جیکس اور میسی سیپی کے علاقوں میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ کو پانی میسر نہیں ہے اس کے علاوہ ٹینسی جو سب سے بڑی کاونٹی ہے اور جس میں میمپس کا شہر بھی آتا ہے وہاں ساڑھ چھ لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی دستیاب نہیں ہے۔

امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی
امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی

بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ساوتھ ویسٹرن سٹیٹ انرجی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جانے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک بہت زیادہ اضافہ ہو گیا اور اس اضافی مانگ کا بوجھ سیدھے طور پر بجلی کے نظام پر پڑنے سے پورا نظام ٹھپ ہوگیا۔

امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی
امریکہ اور کینیڈا میں عوامی زندگی ٹھہر سی گئی

یہ بھی یاد رہے کہ فروری کی 18 تاریخ تک ٹیکساس میں ایک لاکھ اسی ہزار گھروں اور کاروباری اداروں کو بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی تھی۔ اس ہفتے کے شروع میں درجہ حرارت تشویش ناک حد تک گر جانے کی وجہ سے 33 لاکھ افارد کو بجلی کی فراہمی بند ہو گئی تھی۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹیکساس سمیت سات ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔ صرف ٹیکساس میں اس بار تیس برس میں سب سے زیادہ برفباری ہوئی ہے۔ ٹیکساس میں برفباری کا سلسلہ جمعہ کے بعد بھی جاری رہا تھا۔ جب کہ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں ڈیڑھ کروڑ افراد کو اس برفباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے کم درجہ حرارت کے 2 ہزار ریکارڈ ٹوٹے اورگزشتہ روز 20 شہروں میں تاریخ کے کم ترین درجہ حرارت ریکارڈ کئے گئے۔ ماہرین موسمیات نے رواں ہفتے مزید ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ امریکا کے وسط جنوبی حصے میں کہیں کہیں ابھی بھی برف باری اور جمادینے والی سردی کے امکانات باقی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.