ETV Bharat / international

لیبیا میں غیر ملکی مداخلت محدود کرنے پر دنیا کی اہم طاقتوں نے دستخط کیے

لیبیا میں جاری خانہ جنگی میں غیر ملکی مدارخلت کو محدود کرنے اور شمالی افریقی ملکوں میں گروپوں کے درمیان تشدد کا پرامن طریقےسے خاتمہ کرنے کے لیے دنیا کی کئی اہم طاقتوں نے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے۔

لیبیا میں غیر ملکی مداخلت محدود کرنے پر دنیا کی اہم طاقتوں نے دستخط کیے
لیبیا میں غیر ملکی مداخلت محدود کرنے پر دنیا کی اہم طاقتوں نے دستخط کیے
author img

By

Published : Jan 20, 2020, 1:24 PM IST

برلن میں ایک طویل عرصے سے زیرالتوا چوٹی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر اینجیلا مرکل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گٹیرس نے کہا کہ اتوار کو ہوا یہ معاہدہ ایک سیاسی عمل کو آگے بڑھائےگا اور یہ جنگ کے لیے ایک فوجی حل ہوگا۔

مرکل نے کہا'لیبیا میں جنگ بندی کی حمایت کرنے کے وسیع منصوبے کے تحت ہم ایک معاہدے پر متفق ہوئےہیں'۔حالانکہ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ لیبیا میں امن قائم کرنے کاراستہ بےحد لمبا اور مشکل ہوگا۔

واضح رہے کہ لیبیا میں لمبے وقت سے امن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا'سبھی اس بات سے متفق ہیں کہ ہمیں ہتھیاروں پر پابندی کا احترام کرنا چاہئے اور اس پابندی پر پہلے سے زیادہ مضبوطی سے کنٹرول کیاجانا چاہئے'۔انہوں نےحالانکہ اس بات کی تصدیق کی کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے ممکنہ پابندیوں پر بحث نہیں کی گئی۔

اس کانفرنس میں لیبیا کی موجودہ لڑائی میں سخت مخالف لیبیا نیشنل آرمی(ایل این اے)کے فوجی کمانڈر خلیفہ ہفٹر اور اقوام متحدہ سے تصدیق شدہ حکومت (جی این اے)کے وزیراعظم فیض السراج نے حصہ لیا۔لیکن وہ اس بات چیت میں حصہ نہیں لے سکے جو سبھی پارٹیوں اور ان کے حامیوں کو ساتھ لانے والی پہلی بات چیت تھی۔سخت مخالفوں نے اس دوران مرکل سے بھی ملاقات نہیں کی۔

برلن میں ایک طویل عرصے سے زیرالتوا چوٹی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر اینجیلا مرکل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گٹیرس نے کہا کہ اتوار کو ہوا یہ معاہدہ ایک سیاسی عمل کو آگے بڑھائےگا اور یہ جنگ کے لیے ایک فوجی حل ہوگا۔

مرکل نے کہا'لیبیا میں جنگ بندی کی حمایت کرنے کے وسیع منصوبے کے تحت ہم ایک معاہدے پر متفق ہوئےہیں'۔حالانکہ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ لیبیا میں امن قائم کرنے کاراستہ بےحد لمبا اور مشکل ہوگا۔

واضح رہے کہ لیبیا میں لمبے وقت سے امن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا'سبھی اس بات سے متفق ہیں کہ ہمیں ہتھیاروں پر پابندی کا احترام کرنا چاہئے اور اس پابندی پر پہلے سے زیادہ مضبوطی سے کنٹرول کیاجانا چاہئے'۔انہوں نےحالانکہ اس بات کی تصدیق کی کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے ممکنہ پابندیوں پر بحث نہیں کی گئی۔

اس کانفرنس میں لیبیا کی موجودہ لڑائی میں سخت مخالف لیبیا نیشنل آرمی(ایل این اے)کے فوجی کمانڈر خلیفہ ہفٹر اور اقوام متحدہ سے تصدیق شدہ حکومت (جی این اے)کے وزیراعظم فیض السراج نے حصہ لیا۔لیکن وہ اس بات چیت میں حصہ نہیں لے سکے جو سبھی پارٹیوں اور ان کے حامیوں کو ساتھ لانے والی پہلی بات چیت تھی۔سخت مخالفوں نے اس دوران مرکل سے بھی ملاقات نہیں کی۔

Intro:Body:

international


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.