ETV Bharat / international

افریقہ میں یہ کیسی تباہی آ گئی؟

مشرقی افریقہ کے اس حصے میں اس سے پہلے کبھی بھی غیرمعمولی پانی کی سطح ریکارڈ نہیں ہوئی تھی۔ یہاں کے سینکڑوں باشندے بے گھر ہو گئے اور ایک بڑا ہسپتال پانی بھر جانے کے سبب ناقابل استعمال ہو گیا۔

sfd
sdf
author img

By

Published : Jun 28, 2020, 10:58 PM IST

گذشتہ ماہ افریقی ملک یوگانڈا کے موبیکو، نیاموگاسنی اور نیم وامبا کی ندیوں کا کنارہ کٹ گیا، جس کے سبب ضلع کیسی کے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی۔

ویڈیو

اس سے قبل مشرقی افریقہ کے اس حصے میں کبھی بھی غیرمعمولی پانی کی سطح ریکارڈ نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی اس طرح کا سیلاب دیکھا گیا تھا۔

یہاں کے سینکڑوں باشندے بے گھر ہو گئے اور ایک بڑا ہسپتال پانی بھر جانے کے سبب ناقابل استعمال ہو گیا۔ اس کے علاوہ کمپالا کا جِگابا نامی ساحل سمندر بھی پانی کی زد میں آگیا۔

سبزی، پھل اور مقامی باشندوں کے لیے مچھلی اور دیگر ضروریات زندگی مہیا کرانے والی مارکیٹ فی الحال پانی میں ڈوب چکی ہے۔

اس کے علاوہ بڑے پیمانے کے سیلاب کے قہر نے رہائشی گھروں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

تقریبا 700 سے زائد افراد بارٹینڈرنگ، کھانا فروشی، ہاکر، ماہی گیری، کشتی بنانے والے، ٹرانسپورٹ بوٹ آپریٹرز کے ساتھ کار دھونے والے اور ٹور گائیڈ کے طور پر کام کرتے تھے، لیکن پانی ٹھہرنے کے سبب پیدا ہونے والی ہیضہ جیسی بیماری کی وجہ سے یہ علاقہ غیر محفوظ ہو گیا اور حکومت نے اس علاقے کو خالی کر دیا۔

اس طرح کینا اور یوگانڈا میں وکٹوریہ لیک کے کنارے بسنے والے 2 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

یوگانڈا حکومت میں کابینی وزیر مریم کرورو اوکروت نے بتایا کہ یوگنڈا، کینیا اور تنزانیہ کے ساتھ اشتراک کرنے والی وکٹوریہ لیک میں اب تک پانی کی سطح سب س بلند ترین سطح پر ہے۔

گذشتہ ماہ افریقی ملک یوگانڈا کے موبیکو، نیاموگاسنی اور نیم وامبا کی ندیوں کا کنارہ کٹ گیا، جس کے سبب ضلع کیسی کے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی۔

ویڈیو

اس سے قبل مشرقی افریقہ کے اس حصے میں کبھی بھی غیرمعمولی پانی کی سطح ریکارڈ نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی اس طرح کا سیلاب دیکھا گیا تھا۔

یہاں کے سینکڑوں باشندے بے گھر ہو گئے اور ایک بڑا ہسپتال پانی بھر جانے کے سبب ناقابل استعمال ہو گیا۔ اس کے علاوہ کمپالا کا جِگابا نامی ساحل سمندر بھی پانی کی زد میں آگیا۔

سبزی، پھل اور مقامی باشندوں کے لیے مچھلی اور دیگر ضروریات زندگی مہیا کرانے والی مارکیٹ فی الحال پانی میں ڈوب چکی ہے۔

اس کے علاوہ بڑے پیمانے کے سیلاب کے قہر نے رہائشی گھروں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

تقریبا 700 سے زائد افراد بارٹینڈرنگ، کھانا فروشی، ہاکر، ماہی گیری، کشتی بنانے والے، ٹرانسپورٹ بوٹ آپریٹرز کے ساتھ کار دھونے والے اور ٹور گائیڈ کے طور پر کام کرتے تھے، لیکن پانی ٹھہرنے کے سبب پیدا ہونے والی ہیضہ جیسی بیماری کی وجہ سے یہ علاقہ غیر محفوظ ہو گیا اور حکومت نے اس علاقے کو خالی کر دیا۔

اس طرح کینا اور یوگانڈا میں وکٹوریہ لیک کے کنارے بسنے والے 2 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

یوگانڈا حکومت میں کابینی وزیر مریم کرورو اوکروت نے بتایا کہ یوگنڈا، کینیا اور تنزانیہ کے ساتھ اشتراک کرنے والی وکٹوریہ لیک میں اب تک پانی کی سطح سب س بلند ترین سطح پر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.