قومی ٹیلی ویژن چینل آر ٹی بی نے اپنی ایک رپورٹ میں اس کی اطلاع دی ہے۔
اس مہم میں بہت سے فوجی اہلکار زخمی بھی ہو گئے ہیں۔ برکینا فاسو میں 2015 سے ہی مسلسل دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں جس میں اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا تین لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ملک کے کئی علاقوں میں ہنگامی اور کرفیو جیسی صورتحال ہے۔ اس سے پہلے پیر کو شمالی صوبہ لوروم کے ٹيٹاؤ گاؤں میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں کم از کم 8 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سے پہلے 28-29 ستمبر کو برکینا فاسو کے جم ٹینگا اور بورزنگا گاؤں میں دہشت گردانہ حملے میں تقریبا 20 شہری بھی ہلاک ہو گئے تھے۔