مغربی افریقی ملک سینیگال کے دارالحکومت ڈکار میں پولیس اور وہاں کے حزب اختلاف کے رہنما اوسمانے سونکو کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔
چیخ انت ڈیوپ یونیورسٹی کے اندر مظاہرین ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے پولیس پر پتھر پھینک رہے تھے جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس اور دیگر غیر مہلک گولہ بارود کی فائرنگ سے جواب دیا۔
یہ سینیگالی شہروں میں سونکو کی حمایت کرنے اور سینیگالی صدر مکی سیل کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے مسلسل دوسرا دن ہے جب وہاں مظاہرے جاری ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق، کاسمینس کے علاقے میں واقع قصبہ بِگونا میں ہونے والے مظاہروں کے دوران کم از کم ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی: فوجی ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار، 10 ہلاک، تین زخمی
سونکو کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے اوپر جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب اوسمانے سونکو کو عدالت لے جایا جا رہا تھا۔
سونکو جنہوں نے سنہ 2019 کے انتخابات میں تیسرا مقام حاصل کیا تھا۔ گذشتہ ماہ بیوٹی سلون میں ایک ملازمہ نے ان پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔
جج نے پوچھ گچھ کے لیے عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔
سونکو سنہ 2012 سے صدر مکی سیل کے سخت مخالف ہیں اور انہوں نے اور ان کے حامیوں نے کہا ہے کہ یہ الزامات سیاسی طور پر متاثر ہیں۔