جنوبی افریقہ میں سائنسدانوں نے کورونا وائرس کے مریضوں میں وائرس کے ایک نئے ویریئنٹ (New Covid Variants) کی تشخیص کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اس نئے وائرس نے اپنی شکل اور ساخت کو متعدد دفعہ تبدیل کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کی بنیاد پر کہا ہے کہ سائنسدانوں نے یہ اعلان حالیہ دنوں میں کورونا کی وبا میں نئے اضافے کے دوران کیا ہے۔
یو سی ایل جینیٹکس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر فرینکویس بلیکس کے سائنس میڈیا سینٹر میں شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، اس وائرس سے ایچ آئی وی ایڈس کے مریض متاثر ہوئے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز کے مطابق جنوبی افریقہ میں اب تک کورونا کے نئے ویریئنٹ کے 22 کیسز سامنے آئے ہیں۔ لیکن ابھی تک اعداد و شمار محدود ہیں، اس وقت سائنس دان اس ویریئنٹ کی گہرائی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
وائرولوجسٹ ٹولیو دی اولیویرا کا کہنا تھا کہ ’اس ویریئنٹ کی تشخیص بوٹسوانا اور ہانک کانگ میں بھی ایسے افراد میں ہوئی جنہوں نے جنوبی افریقہ سے سفر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- برطانیہ نے جنوبی افریقہ سے آنے والوں پر پابندی نافذ کی
- پیرو، برازیل، جنوبی افریقہ نے ہندوستان کیلئے کمرشل پروازوں پر پابندی میں توسیع کی
جنوبی افریقہ کے وزیر صحت جو پھاہلا نے کہا ہے کہ نیا ویریئنٹ (New Covid Variants) انتہائی تشویش کا باعث ہے اور حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیچھے بھی یہی ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی افریقہ میں پایا جانے والا نیا ویریئنٹ کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے حکام نے جنوبی افریقہ اور پڑوسی ملک بوٹسوانا میں پھیلنے والے کورونا کے نئے ویرینٹ B.1.1529 کے حوالے سے ایک میٹنگ کی تھی۔
بتادیں کہ اس سے پہلے بھی جنوبی افریقہ میں کورونا کی مختلف اقسام پائی جا چکی ہیں۔ کورونا کے بیٹا ویرینٹ پہلی بار گزشتہ سال جنوبی افریقہ میں پایا گیا تھا۔