ETV Bharat / international

لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری - غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی سے ملک کو بچانا ہے

لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری اس امید پر کی گئی ہے کہ عبوری حکومت جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد، عوام کو بنيادی سہوليات کی فراہمی، مفاہمتی عمل کی شروعات، انتخابات کے انعقاد اور معاشی مسائل کے حل کو يقينی بنائے گی۔

libyan lawmakers confirm interim unity government
لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری
author img

By

Published : Mar 11, 2021, 1:35 PM IST

شمالی افریقی ملک لیبیا کے قانون سازوں نے نئی مقرر کردہ عبوری حکومت کی تصدیق کردی ہے۔ اس امید پر کی ہے کہ وہ جنگ زدہ شمالی افریقی ملک کو متحد کرنے اور سال کے آخر میں انتخابات کرانے میں مدد کریں گے۔

لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

132 قانون سازوں نے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کی حکومت کو منظوری دی جس میں دو حریف انتظامیہ کو ہٹا دیا گیا ہے جو ایک ملک کے مشرق میں اور دوسرا مغرب میں برسوں سے لیبیا پر حکمرانی کر رہے تھے۔

libyan lawmakers confirm interim unity government
لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

مغربی شہر مصراتہ سے تعلق رکھنے والے طاقتور تاجر عبد الحمید دبیبہ کو گذشتہ ماہ عبوری حکومت کو ایگزیکٹو برانچ کی سربراہی کے لیے مقرر کیا گیا تھا جس میں لیبیا کے ایک سفارت کار محمد یونس مینفی کی سربراہی میں تین رکنی صدارتی کونسل بھی شامل تھی۔

ان کی تقرری کے لیے کئی ماہ سے یو این - بروکرڈ ملٹی ٹریک مذاکرات ہوئے جنہوں نے 24 دسمبر کو پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک سیاسی روڈ میپ طے کیا تھا، جس کی تاریخ دبیبہ نے اپنی تصدیق کے بعد اس کا احترام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

libyan lawmakers confirm interim unity government
لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

پارلیمنٹ میں دو روزہ گرما گرم بحث و مباحثے ہوئے اور اس کے بعد اسپیکر صالح نے نئی عبوری اتحاد حکومت کو منظوری دے دی۔ گذشتہ ہفتہ دبیبہ نے اپنی حکومت کو لیبیا کی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

عبوری حکومت کو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، بنیادی طور پر متعدد بڑے اسلحہ سے لیس مقامی ملیشیاؤں کو ختم کرنا اور کم از کم 20000 فوجی اور غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی سے ملک کو بچانا ہے۔

بين الاقوامی مبصرين کا ماننا ہے کہ عبوری نظام کے اس معاہدے کو ليبيا ميں داخلی سطح پر مخالفت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

شمالی افریقی ملک لیبیا کے قانون سازوں نے نئی مقرر کردہ عبوری حکومت کی تصدیق کردی ہے۔ اس امید پر کی ہے کہ وہ جنگ زدہ شمالی افریقی ملک کو متحد کرنے اور سال کے آخر میں انتخابات کرانے میں مدد کریں گے۔

لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

132 قانون سازوں نے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کی حکومت کو منظوری دی جس میں دو حریف انتظامیہ کو ہٹا دیا گیا ہے جو ایک ملک کے مشرق میں اور دوسرا مغرب میں برسوں سے لیبیا پر حکمرانی کر رہے تھے۔

libyan lawmakers confirm interim unity government
لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

مغربی شہر مصراتہ سے تعلق رکھنے والے طاقتور تاجر عبد الحمید دبیبہ کو گذشتہ ماہ عبوری حکومت کو ایگزیکٹو برانچ کی سربراہی کے لیے مقرر کیا گیا تھا جس میں لیبیا کے ایک سفارت کار محمد یونس مینفی کی سربراہی میں تین رکنی صدارتی کونسل بھی شامل تھی۔

ان کی تقرری کے لیے کئی ماہ سے یو این - بروکرڈ ملٹی ٹریک مذاکرات ہوئے جنہوں نے 24 دسمبر کو پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک سیاسی روڈ میپ طے کیا تھا، جس کی تاریخ دبیبہ نے اپنی تصدیق کے بعد اس کا احترام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

libyan lawmakers confirm interim unity government
لیبیا میں عبوری اتحاد حکومت کو منظوری

پارلیمنٹ میں دو روزہ گرما گرم بحث و مباحثے ہوئے اور اس کے بعد اسپیکر صالح نے نئی عبوری اتحاد حکومت کو منظوری دے دی۔ گذشتہ ہفتہ دبیبہ نے اپنی حکومت کو لیبیا کی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔

عبوری حکومت کو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، بنیادی طور پر متعدد بڑے اسلحہ سے لیس مقامی ملیشیاؤں کو ختم کرنا اور کم از کم 20000 فوجی اور غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی سے ملک کو بچانا ہے۔

بين الاقوامی مبصرين کا ماننا ہے کہ عبوری نظام کے اس معاہدے کو ليبيا ميں داخلی سطح پر مخالفت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.