دریائے نیل زمانہ قدیم سے ہی سوڈان میں روزمرہ زندگی کا حصہ رہی ہے۔ دریائے نیل میں سیلاب کے بعد سوڈان کے مختلف حصوں میں تباہی مچ گئی ہے۔
اس سیلاب کی وجہ سے کئی دیہات تباہ ہوچکے ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہوکر مجبور زندگی گزار رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی وبا کے دور میں ایک اور خطرہ روکے ہوئے پانی سے امراض کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ جو عالمی وبائی مرض کے وقت زندہ بچ جانے والوں کے لئے ایک بڑا خطرہ ثابت ہورہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ 'گذشتہ چار دنوں میں سوڈان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 160000 سے بڑھ کر 720000 اور سیلاب سے اموات کی تعداد 102 ہوگئی ہے'۔
اقوام متحدہ نے نے بتایا کہ سیلاب سے 71،000 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں ، جبکہ 72،000 مکانات کو نقصان پہنچا اور 3300 سے زیادہ جانور ہلاک ہوگئے۔
- مزید پڑھیں: ڈیم کی تعمیرپر ایتھوپیا میں جشن کا ماحول کیوں؟
سرکاری، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور غیر سرکاری تنظیموں نے تقریبا 200،000 افراد تک صحت سے متعلق کھانے کی اشیاء اور دیگر امدادی سامان پہنچائی ہے۔