فلمساز زویا اختر کی آئندہ فلم دی آرچیز کی پہلی جھلک جب سے ریلیز ہوئی ہے تب سے ہی لوگ فلم کے کردار کی تنقید کر رہے ہیں۔ جس کا جواب اب زویا نے ایک انٹرویو میں دیا ہے۔ برازیل کے ساؤ پاؤلو میں نیٹفلکس عالمی فین ایونٹ توڈم میں فلم کا ٹیزر شیئر ہونے کے بعد سے یہ تنقید کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ Zoya Akhtar on The Archies criticism
جب آرچی کامکس پر مبنی بھارتی ریمیک کی پہلی جھلک سامنے آئی تھی تب شائقین کی ایک بڑی تعداد نے اس کی تنقید کی تھی اور دعوی کیا تھا کہ فلم کے کردار اور ماحول بھارتی نہیں لگتے۔ خاص طور پر چونکہ فلم کی کہانی 1964 کے بھارت کی ایک جھلک دیتی ہے اس لیے لوگوں نے دعوی کیا کہ اس وقت 'بھارتی اس طرح نہیں نظر آتے تھے'۔
اب اس تنقید پر زویا اختر نے مڈ ڈے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ' تمہیں ایسا کیوں لگتا ہے؟ وہ سب بھارتی ہیں۔ یہ بھی ایک طرح کی نسل پرستی ہے۔ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ گورے نظر آنے والے بھارتی، بھارتی نہیں ہیں؟ ہم یہ کیسے بتاسکتے ہیں کہ بھارتی کیسے نظر آتے ہیں؟ یہ ریتک روشن ہوسکتا ہے؟ یہ مسٹر رجنی کانت ہوسکتے ہیں، یہ دلجیت دوسانجھ ہوسکتے ہیں، یہ میری کوم ہوسکتی ہیں،یہی بھارت کی خوبصورتی ہے۔ بہت سارے بھارتی ہیں جن کے جلد کا رنگ ہلکا ہوتا ہے'۔
زویا اختر کی فلم دی آرچیز مقبول امریکی کامکس آرچی پر مبنی ہے۔ اس فلم میں کئی نئی اداکار نظر آنے والے ہیں، جن شاہ رخ خان اور گوری خان کی بیٹی سہانا خان، آنجہانی اداکارہ سری دیوی اور پروڈیوسر بونی کپور کی چھوٹی بیٹی خوشی کپور اور امیتابھ بچن اور جیا بچن کے نواسے اگستیہ نندا شامل ہیں۔ آرچیز کو زویا اختر، ریما کاگتی اور عائشہ دیوترے نے بنایا ہے۔ اسے زویا اور ریما کی ٹائیگر بیبی فلمز نے پروڈیوس کیا ہے اور یہ 24 نومبر کو نیٹ فلکس انڈیا پر پریمیئر ہوگا۔