ETV Bharat / entertainment

The Elephant Whisperers : آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ایلیفینٹ وسپررز کی مہاوت جوڑی نے فلمساز کارتیکی کو دو کروڑ کا قانونی نوٹس بھیجا - ایلیفینٹ وسپررز کی ہدایتکار کو قانونی نوٹس

آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وِسپررز کے ہدایتکار کارتیکی گونسالویس کو فلم میں نظر آنے والے مہاوت جوڑی کی جانب سے قانونی نوٹس ملا ہے۔

آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ایلیفینٹ وسپررز کی مہاوت جوڑی نے فلمساز کارتیکی کو دو کروڑ کا قانونی نوٹس بھیجا
آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ایلیفینٹ وسپررز کی مہاوت جوڑی نے فلمساز کارتیکی کو دو کروڑ کا قانونی نوٹس بھیجا
author img

By

Published : Aug 7, 2023, 12:46 PM IST

رواں سال آسکر ایوارڈ جیتنے والی دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وسپررز میں نظر آنے والی مہاوت جوڑی بومن اور بیلی نے اس فلم کی فلمساز کارتیکی گونسالویس کو دو کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بومن اور بیلی کو مشہور شخصیات، کھلاڑیوں اور سیاسی رہنماؤں کے سامنے 'اصلی ہیرو' کے طور پر متعارف کرایا گیا، جس سے وسیع پیمانے پر فلم کی تشہیر ہوئی۔

بیان کے مطابق فلمساز کو وزیر اعظم نریندر مودی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے مالی فوائد حاصل ہوئے۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی کی بنیاد پر جوڑی کو ایک مناسب گھر، ایک آل ٹیرین ملٹی پرپز گاڑی اور کافی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

سماجی کارکن اور وکیل پروین راج، جو ایک دہائی سے اس جوڑے کو جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں، نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 'بومن اور بیلی دونوں (کارتیکی) گونسالویس سے مایوس ہیں، جنہوں نے فلم بنانے کے دوران دونوں کو مالی مدد دینے کے ساتھ بیلی کی پوتی کی تعلیم میں مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اب وہ فلم سے ہونے والے منافع کا ایک حصہ بھی دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جوڑی کارتیکی کی کہی گئی باتوں پر عمل کر رہا ہے، یہ جوڑی کارتیکی کی جانب سے کہی گئی باتوں پر عمل اس امید سے کر رہا تھا تاکہ جب فلم اچھا کام کرنے لگے گی تو اس سے ان کی بھی ترقی ہوگی۔ لیکن اس کے بجائے گونسالویس اب ان کا فون بھی نہیں اٹھا رہی ہیں، جب بھی بومن کال کر رہے ہیں تو ان کا فون نہیں اٹھایا جارہا ہے'۔

رپورٹ کے مطابق ایڈوکیٹ محمد منصور، جو اس کیس کو ہینڈل کر رہے ہیں، کو چار دن پہلے کارتیکی کی جانب سے سکھیا انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ سے جوابی نوٹس موصول ہوا تھا۔ 'اس میں، کارتیکی نے واضح طور پر یہ کہتے ہوئے مزید مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ وہ پہلے ہی اس جوڑے کو رقم دے چکی ہے۔ منصور نے کہا کہ ' میں اپنے مؤکلوں سے مشورہ کرنے کے بعد ایک دو دن میں فلمساز کو جواب بھیجوں گا'۔

سکھیا انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے پی ٹی آئی کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 'دی ایلیفینٹ وِسپررز بنانے کا مقصد ہمیشہ ہاتھیوں کے تحفظ، محکمہ جنگلات اور مہاوت جوڑی بومن اور بیلی کی زبردست کوششوں کو اجاگر کرنا رہا ہے۔ اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد سے دستاویزی فلم نے اس حوالے سے بیداری پیدا کی ہے اور مہاوتوں اور کیواڑی برادریوں پر اس کا حقیقی اثر پڑا ہے۔ تمل ناڈو کے وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے ریاست کے ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے 91 مہاوتوں اور کیواڑیوں کی مدد کے لیے عطیات دیے ہیں، ہاتھیوں کی نگرانی کرنے والوں کے لیے ماحول دوست مکانات کی تعمیر اور اناملائی ٹائیگر ریزرو میں ہاتھیوں کا کیمپ تیار کیا ہے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'دستاویزی فلم کو ہندوستان بھر کے تمام عہدیداروں کی جانب سے پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور اکیڈمی ایوارڈ قوم کے لیے فخر کی بات ہے، جس نے بومن اور بیلی جیسے مہاوتوں کے کام کو بڑے پیمانے پر پہنچایا ہے۔ یہ تمام دعوے جھوٹے ہیں۔ ہمارے پاس اس کہانی کے سبھی شراکت داروں کے لیے گہری عزت، اور مثبت تبدیلی پیدا کرنے کی خواہش ہے۔

دی ایلیفینٹ وِسپررز جس کی ہدایت کاری کارتیکی گونسالویس نے کی ہے، اسے گنیت مونگا کے بینر سکھیا انٹرٹینمنٹ نے پروڈیوس کیا ہے۔ 41 منٹ کی مختصر دستاویزی فلم رگھو، ایک یتیم ہاتھی کے بچے اور اس کے نگہبان بومن اور بیلی نامی ایک مہاوت جوڑے کے ارد گرد گھومتی ہے۔

مزید پڑھیں:The Elephant Whisperers: آسکرانعام یافتہ فلم دی ایلیفینٹ وسپررز کی ٹیم نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی

رواں سال آسکر ایوارڈ جیتنے والی دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وسپررز میں نظر آنے والی مہاوت جوڑی بومن اور بیلی نے اس فلم کی فلمساز کارتیکی گونسالویس کو دو کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بومن اور بیلی کو مشہور شخصیات، کھلاڑیوں اور سیاسی رہنماؤں کے سامنے 'اصلی ہیرو' کے طور پر متعارف کرایا گیا، جس سے وسیع پیمانے پر فلم کی تشہیر ہوئی۔

بیان کے مطابق فلمساز کو وزیر اعظم نریندر مودی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے مالی فوائد حاصل ہوئے۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی کی بنیاد پر جوڑی کو ایک مناسب گھر، ایک آل ٹیرین ملٹی پرپز گاڑی اور کافی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

سماجی کارکن اور وکیل پروین راج، جو ایک دہائی سے اس جوڑے کو جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں، نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 'بومن اور بیلی دونوں (کارتیکی) گونسالویس سے مایوس ہیں، جنہوں نے فلم بنانے کے دوران دونوں کو مالی مدد دینے کے ساتھ بیلی کی پوتی کی تعلیم میں مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اب وہ فلم سے ہونے والے منافع کا ایک حصہ بھی دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جوڑی کارتیکی کی کہی گئی باتوں پر عمل کر رہا ہے، یہ جوڑی کارتیکی کی جانب سے کہی گئی باتوں پر عمل اس امید سے کر رہا تھا تاکہ جب فلم اچھا کام کرنے لگے گی تو اس سے ان کی بھی ترقی ہوگی۔ لیکن اس کے بجائے گونسالویس اب ان کا فون بھی نہیں اٹھا رہی ہیں، جب بھی بومن کال کر رہے ہیں تو ان کا فون نہیں اٹھایا جارہا ہے'۔

رپورٹ کے مطابق ایڈوکیٹ محمد منصور، جو اس کیس کو ہینڈل کر رہے ہیں، کو چار دن پہلے کارتیکی کی جانب سے سکھیا انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ سے جوابی نوٹس موصول ہوا تھا۔ 'اس میں، کارتیکی نے واضح طور پر یہ کہتے ہوئے مزید مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ وہ پہلے ہی اس جوڑے کو رقم دے چکی ہے۔ منصور نے کہا کہ ' میں اپنے مؤکلوں سے مشورہ کرنے کے بعد ایک دو دن میں فلمساز کو جواب بھیجوں گا'۔

سکھیا انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے پی ٹی آئی کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 'دی ایلیفینٹ وِسپررز بنانے کا مقصد ہمیشہ ہاتھیوں کے تحفظ، محکمہ جنگلات اور مہاوت جوڑی بومن اور بیلی کی زبردست کوششوں کو اجاگر کرنا رہا ہے۔ اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد سے دستاویزی فلم نے اس حوالے سے بیداری پیدا کی ہے اور مہاوتوں اور کیواڑی برادریوں پر اس کا حقیقی اثر پڑا ہے۔ تمل ناڈو کے وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے ریاست کے ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے 91 مہاوتوں اور کیواڑیوں کی مدد کے لیے عطیات دیے ہیں، ہاتھیوں کی نگرانی کرنے والوں کے لیے ماحول دوست مکانات کی تعمیر اور اناملائی ٹائیگر ریزرو میں ہاتھیوں کا کیمپ تیار کیا ہے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'دستاویزی فلم کو ہندوستان بھر کے تمام عہدیداروں کی جانب سے پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور اکیڈمی ایوارڈ قوم کے لیے فخر کی بات ہے، جس نے بومن اور بیلی جیسے مہاوتوں کے کام کو بڑے پیمانے پر پہنچایا ہے۔ یہ تمام دعوے جھوٹے ہیں۔ ہمارے پاس اس کہانی کے سبھی شراکت داروں کے لیے گہری عزت، اور مثبت تبدیلی پیدا کرنے کی خواہش ہے۔

دی ایلیفینٹ وِسپررز جس کی ہدایت کاری کارتیکی گونسالویس نے کی ہے، اسے گنیت مونگا کے بینر سکھیا انٹرٹینمنٹ نے پروڈیوس کیا ہے۔ 41 منٹ کی مختصر دستاویزی فلم رگھو، ایک یتیم ہاتھی کے بچے اور اس کے نگہبان بومن اور بیلی نامی ایک مہاوت جوڑے کے ارد گرد گھومتی ہے۔

مزید پڑھیں:The Elephant Whisperers: آسکرانعام یافتہ فلم دی ایلیفینٹ وسپررز کی ٹیم نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.