فلم دی کیرالہ اسٹوری لگاتار سرخیوں میں بنی ہوئی ہے۔ فلم کی کہانی سے لے کر فلم کی کمائی تک سوشل میڈیا میں اس کے ہی چرچے ہیں۔ جہاں کچھ ریاستوں میں فلم کی نمائش پر پابندی لگادی گئی ہے وہیں کچھ ریاستوں میں اس فلم کو ٹیکس فری کیا گیا ہے۔ ان سب کے دوران اداکارہ شبانہ اعظمی نے گزشتہ روز ٹویٹ کیا تھا کہ فلم پر پابندی کا مطالبہ کرنا اتنا ہی ’غلط‘ ہے جتنا عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرنا۔ اداکارہ کے اس ٹویٹ پر کئی ٹویٹر صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ کسی نے بھی عامر خان کی فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ یہ دعویٰ کرنے والوں میں اداکارہ کنگنا رناوت کا بھی نام شامل ہے۔
-
This is a very valid point except for the fact that no one asked for a ban on LSC people just didn’t want to see it for many reasons, major reason was it was a remake of a very popular old Hollywood classic which most people had already seen … https://t.co/n4hLrMyZ9N
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) May 8, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">This is a very valid point except for the fact that no one asked for a ban on LSC people just didn’t want to see it for many reasons, major reason was it was a remake of a very popular old Hollywood classic which most people had already seen … https://t.co/n4hLrMyZ9N
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) May 8, 2023This is a very valid point except for the fact that no one asked for a ban on LSC people just didn’t want to see it for many reasons, major reason was it was a remake of a very popular old Hollywood classic which most people had already seen … https://t.co/n4hLrMyZ9N
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) May 8, 2023
اب شبانہ اعظمی نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے ان لوگوں کے دعوؤں کا جواب دیا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ کسی نے بھی لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانے کی بات نہیں کی تھی۔ اپنے نئے ٹویٹ میں تجربہ کار اداکارہ نے ایک درخواست کا ذکر کیا جس میں عامر خان کی فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس موضوع پر ایک نیوز آرٹیکل شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'تو ٹویٹر والے جو کہہ رہے ہیں کہ لال سنگھ چڈھا کا صرف بائیکاٹ کیا گیا تھا اور فلم کی پابندی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھا، برائے مہربانی اپنی یادداشت درست کریں۔ ایک پی آئی ایل تھی جس میں پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
-
So twiterratis who are saying there was only boycotting of LSC and no call for ban kindly refresh your memory . There was a PIL asking for ban pic.twitter.com/wQF17KS9zi
— Azmi Shabana (@AzmiShabana) May 8, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">So twiterratis who are saying there was only boycotting of LSC and no call for ban kindly refresh your memory . There was a PIL asking for ban pic.twitter.com/wQF17KS9zi
— Azmi Shabana (@AzmiShabana) May 8, 2023So twiterratis who are saying there was only boycotting of LSC and no call for ban kindly refresh your memory . There was a PIL asking for ban pic.twitter.com/wQF17KS9zi
— Azmi Shabana (@AzmiShabana) May 8, 2023
ٹویٹر میں یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب شبانہ اعظمی نے متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری کے بارے میں ٹویٹ کیا اور ان لوگوں سے سوال کیا جو فلم پر پابندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' جو لوگ دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی لگانے کی بات کرتے ہیں وہ اتنے ہی غلط ہیں جتنے کہ وہ لوگ جو عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانا چاہتے تھے۔ ایک بار سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن سے فلم پاس ہونے کے بعد کسی کو بھی 'ایکسٹرا آئینی اتھارٹی' بننے کا حق نہیں ہے۔
بعد میں کنگنا نے شبانہ اعظمی کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ایک بہت ہی درست نکتہ ہے سوائے اس حقیقت کے کہ کسی نے بھی لال سنگھ چڈھا پر پابندی کے لیے نہیں کہا، لوگ اسے بہت سی وجوہات کی بنا پر نہیں دیکھنا چاہتے تھے، اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ یہ ایک بہت ہی مشہور پرانی ہالی ووڈ فلم کا ریمیک تھا۔ جسے زیادہ تر لوگوں نے پہلے ہی دیکھا تھا'۔ جس کے بعد شبانہ اعظمی نے بغیر کنگنا رناوت کا نام لیے یہ ٹویٹ کیا۔
دی کیرالہ اسٹوری ریلیز سے پہلے ہی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ فلم کا دعویٰ ہے کہ کیرالہ کی کئی نوجوان لڑکیوں کو دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا گیا۔ ریلیز سے قبل کیرالہ ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ پروڈیوسرس نے فلم کے ساتھ ایک اعلان بھی شائع کیا ہے جس میں خاص طور پر کہا گیا ہے کہ فلم کو افسانوی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعات کا ڈرامائی ورژن ہے اور یہ فلم تاریخی واقعات کی درستگی یا حقیقت کا دعویٰ نہیں کرتی ہے۔ وہیں دوسری طرف لال سنگھ چڈھا 1994 کی امریکی فلم فارسٹ گمپ کا ریمیک ہے۔ اس میں عامر خان نے کرینہ کپور کے ساتھ اداکاری کی تھی۔ تاہم یہ فلم تھیٹر میں شائقین کو توقع کے مطابق متاثر نہیں کر سکی۔