سینئر اداکارہ شبانہ اعظمی نے پیر کے روز کہا کہ متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا مطالبہ کرنا غلط ہے کیونکہ فلم کو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) نے پاس کیا ہے اور کسی کو بھی اسے روکنے کا حق نہیں ہے۔ ان کا یہ ٹویٹ تب آیا ہے جب ریاست تمل ناڈو کے ملٹی پلیکس ایسوسی ایشن نے احتجاج کے ڈر سے ریاست میں فلم کی نمائش روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔Shabana Azmi on The Kerala Story
شبانہ اعظمی نے ٹویٹر پر لکھا اور کہا کہ 'دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا مطالبہ کرنا ان بائیکاٹ کالوں سے مختلف نہیں ہے جو پچھلے سال عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا کی ریلیز کے دوران کی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ یہ فلم اگست میں زبردست ریلیز ہوئی تھی اور سوشل میڈیا میں فلم کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا تھا۔ لال سنگھ چڈھا کو فلمی نقادوں کی جانب سے اچھا ردعمل ملا تھا لیکن یہ باکس آفس پر ناکام رہی تھی۔
اعظمی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' جو لوگ دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی لگانے کی بات کر رہے ہیں وہ اتنے ہی غلط ہیں جتنے وہ لوگ جو عامر خان کی لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانا چاہتے تھے۔ ایک بار سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی طرف فلم کو پاس کیے جانے کے بعد کسی کو بھی 'ایکسٹرا آئینی اتھارٹی' بننے کا حق نہیں ہے'۔
ادا شرما، یوگیتا بیہانی، سدھی ادنانی اور سونیا بالانی اس فلم میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ دی کیرالہ اسٹوری کو پہلے باضابطہ طور پر کیرالہ کی 32 ہزار سے زائد خواتین کی کہانی کے طور پر بیان کیا گیا تھا جنہیں مبینہ طور پر اسلامی بنیاد پرستوں نے دہشت گرد بنادیا تھا۔ تاہم فلم کے ذریعے پھیلائی جانے والی غلط معلومات کے خلاف آن لائن احتجاج شروع ہونے کے بعد فلم کے پروڈیوسر نے یہ تعداد 32 ہزار سے کم کر تین کردی۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز تمل ناڈو میں فلم کی اسکریننگ کو روکنے کا فیصلہ نام تملار کچی (NTK) کی قیادت میں 7 مئی سے ریاست میں دی کیرالہ اسٹوری کی نمائش روکنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تناظر میں آیا۔ تمل ناڈو تھیٹر اور ملٹی پلیکس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر ایم سبرامنیم نے اس خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ کچھ ملٹی پلیکس جنہوں نے پہلے فلم دکھائی تھی اب انہوں نے فلم نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔