شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی فلم 'پٹھان' کے گانے 'بیشرم رنگ' پر شروع کیا گیا تنازعہ دن بدن شدت اختیار کرتے جارہا ہے۔ حال ہی میں ایودھیا کے ایک سادھو نے اس تنازعہ پر ایک بیان دیتے ہوئے 'شاہ رخ خان کو زندہ جلانے' کی دھمکی دی ہے۔ 19 دسمبر کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے تپسوی چھاوانی کے جگت گرو پرم ہنس اچاریہ نے یہ بھی کہا کہ وہ عدالت میں ہر اس شخص کا دفاع کریں گے جو اداکار کو "جلا" دے گا۔ پرم ہنس اچاریہ نے سینما گھروں میں فلم پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ اگر فلم کسی سینما ہال میں دکھائی جاتی ہے تو وہ سنیما ہال جلا دیا جائے گا'۔ Ayodhya Seer on Pathaan Row
ان کا کہنا ہے کہ ' انہوں نے ہمارے بھگوا رنگ (زعفرانی رنگ) کی توہین کی ہے۔ ایسی فلموں کا بائیکاٹ ہونا چاہیے۔ شاہ رخ خان نے پیغمبر کے خلاف کوئی ویب سیریز نہیں بنائی کیونکہ ان میں ہمت نہیں ہے... وہ صرف سناتن دھرم کی توہین کرتے ہیں، سناتن دھرم کی توہین کو پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے، اگر سناتن دھرم کی توہین کی جاتی ہے تو اسے موت کی سزا دی جائے گی۔ اگر میں نے شاہ رخ کو دیکھا تو میں اسے زندہ جلا دوں گا'۔
واضح رہے کہ جب سے شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون پر فلمایا گیا گانا 'بیشرم رنگ' کو ریلیز کیا گیا ہے تب سے یہ تنازعہ کا شکار ہے۔ اس گانے کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کئی بی جے پی رہنماؤں نے بھی اس پر اعتراضات ظاہر کیے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'پہلی نظر میں گانے میں پہنے گئے ملبوسات قابل اعتراض ہیں۔ یہ صاف نظر آرہا ہے کہ فلم 'پٹھان' کے گانے کو گندی ذہنیت کے ساتھ شوٹ کیا گیا ہے'۔ مشرا کا یہ بیان گانے کے ریلیز ہونے کے دو دن بعد آیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'مجھے نہیں لگتا کہ یہ ٹھیک ہے اور میں فلم کے ڈائریکٹر اور میکرز سے کہوں گا کہ وہ اسے ٹھیک کریں۔ اس سے قبل بھی دیپیکا پڈوکون جے این یو میں 'ٹکڑے ٹکڑے گینگ' کی حمایت میں آئی تھیں اور اسی وجہ سے ان کی ذہنیت پہلے ہی سب کے سامنے آچکی ہے اور اسی لیے میرا ماننا ہے کہ اس گانے کا نام ’بیشرم رنگ‘ بھی اپنے آپ میں قابل اعتراض ہے اور جس طرح زعفرانی اور سبز رنگ کو پہنایا گیا ہے، اس گانے کے رنگ، بول اور فلم کا ٹائٹل پرامن نہیں ہے۔ اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے، تو ہم غور کریں گے کہ کیا مدھیہ پردیش میں اس کے ریلیز کی اجازت دی جانی چاہیے۔ اب دیکھتے ہیں کہ اس میں بہتری آئے گی یا نہیں۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم اس پر غور کریں گے،" اس گانے کو وشال شیکھر نے کمپوز کیا ہے اور اس گانے کے بول کمار نے لکھے ہیں، سدھارتھ آنند کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم 25 جنوری 2023 کو ریلیز ہوگی۔