مظفر نگر: اداکار نوازالدین صدیقی کے خاندان کی 100 کروڑ روپے کی جائیداد کے تنازع پر سول جج سینئر ڈویژن میں سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے اداکار سمیت خاندان کے آٹھ افراد کو نوٹس جاری کی ہے۔ اس میں نواز الدین، ان کی والدہ اور ان کے تمام بھائی بہن شامل ہیں۔ اس معاملے میں عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 7 مارچ مقرر کی ہے۔
غور طلب ہو کہ اداکار نوازالدین کے بھائی شمش الدین نے جائیداد کی تقسیم کے لیے 17 نومبر 2023 کو عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس ضمن میں نواز الدین صدیقی اور دیگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ اب عدالت نے نوازالدین صدیقی سمیت تمام آٹھ افراد کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ جن جائیدادوں کی تقسیم کے لیے مقدمہ دائر کیا گیا ہے ان میں بڑھانا کا آبائی گھر اور 21 دوکانیں شامل ہیں۔ ان کی قیمت 100 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔
عدالت نے نوازالدین صدیقی، ان کی والدہ مہر النساء، بھائی ایاز الدین، فیض الدین، معز الدین، الماس الدین، مِنہاج الدین اور بہن سمیعہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس معاملے میں اگلی سماعت سول جج سینئر ڈویژن میں 7 مارچ کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
- بمبی ہائی کورٹ نے نوازالدین صدیقی، ان کی اہلیہ اور بھائی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت دی
- اداکار نوازالدین صدیقی نے آبائی جائیداد بھائیوں کو دی، خود حصہ نہیں لیا
واضح ہو کہ اداکار نوازالدین صدیقی کے والد نواب الدین صدیقی کے انتقال کے بعد خاندان میں جھگڑا ہوگیا تھا۔ اس میں بڑھا کے آبائی گھر اور دوکانوں کی بھائیوں کے درمیان تقسیم کو لے کر معاملہ عدالت میں پہنچا تھا۔ اداکار کے خاندان کے پاس بڑھانا میں کروڑوں روپے کی قیمتی اراضی ہے، جس کے لیے نوازالدین کے بھائی شمس الدین نے جائیداد کی تقسیم کے لیے 17 نومبر 2023 کو عدالت میں دعویٰ کیا تھا۔