ETV Bharat / entertainment

Mrs Chatterjee vs Norway : ناروے کے سفیر نے رانی مکھرجی کی فلم میں ناروے کی غلط شبیہ پیش کرنے پر تنقید کی

author img

By

Published : Mar 17, 2023, 2:28 PM IST

ہندوستان میں ناروے کے سفیر ہنس جیکب فرائیڈنلنڈ نے رانی مکھرجی کی فلم 'مسز چٹرجی ورسس ناروے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فلم میں پیش کیے گئے اپنے ملک کی شبیہ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ 'حقیقت کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے'۔

ناروے کے سفیر نے رانی مکھرجی کی فلم میں ناروے کی غلط شبیہ پیش کرنے پر تنقید کی
ناروے کے سفیر نے رانی مکھرجی کی فلم میں ناروے کی غلط شبیہ پیش کرنے پر تنقید کی

رانی مکھرجی کی فلم مسز چٹرجی ورسس ناروے آج سنیما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ یہ فلم ایک بھارتی ماں کی دردناک کہانی پر مبنی ہے کہ وہ کس طرح اپنے بچوں کو واپس لانے کے لیے بیرون ملک ناروے کے قانونی نظام اور انتظامیہ کے خلاف لڑتی ہے۔ یہ فلم ساگریکا بھٹاچاریہ کی سچی کہانی سے متاثر ہے۔ تاہم، ہندوستان میں ناروے کے سفیر ہنس جیکب فرائیڈنلنڈ نے فلم پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے لیے ایک کالم لکھتے ہوئے سفیر نے فلم پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ بھارت میں ناروے کے سفیر کی حیثیت سے میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں ناروے کے سرکاری نقطہ نظر کو پیش کروں اور ان غلطیوں کو درست کروں جسے فلم میں بدقمستی سے حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے اپنے کالم میں لکھا کہ ایک نئی فلم مسز چٹرجی ورسس ناروے جمہ کو بڑی اسکرین پر آئی ہے۔یہ فلم ناروے میں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے لڑنے والی ایک بھارتی ماں کے بارے میں ایک طاقتور اور جذباتی کہانی ہے۔ رانی مکھرجی کی اداکاری کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے اس سے نظر انداز کرنا مشکل ہے اور فلم دیکھنے والوں کو لگ سکتا ہے کہ ناروے ایک پرواہ ملک ہے۔ لیکن ہندوستان میں ناروے کے سفیر کی حیثیت سے، میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں ناروے کے سرکاری نقطہ نظر کو پیش کروں اور ان غلطیوں کو درست کروں جسے فلم میں بدقمستی سے حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

فلم جس کیس سے متاثر ہے اسے ایک دہائی قبل بھارتی حکام کے تعاون اور اس میں شامل تمام فریقین کے درمیان ایک معاہدے پر حل کرلیا گیا تھا۔ یہ فلم اس کیس کی ایک خیالی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ فلم ثقافتی اختلافات کو اس مقدمے کے بنیادی عنصر کے طور پر پیش کرتی ہے جو مکمل طور پر غلط ہے۔ اس معاملے کی کسی بھی تفصیل میں جائے بغیر میں واضح طور پر اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ ہاتھوں سے کھانا کھلانا اور ایک ہی بستر پر سونا بچوں کو 'الٹرنیٹو کیئر' میں بھیجنے کی وجہ ہوسکتا ہے۔ نہ ہی اس معاملے میں اور نہ ہی کسی اور معاملے میں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ناروے میں مختلف ثقافتی طریقے ضرور ہیں وہاں کے والدین مختلف طریقے سے بچوں کی پرورش ضرور کرتے ہیں لیکن ہماری انسانی جذبات مختلف نہیں ہیں۔ ناروے میں ماں کی محبت ہندوستان میں ماں کی محبت سے مختلف نہیں ہے۔

ناروے کے سفیر نے مزید لکھا کہ 'تین بچوں کے والد ہونے کے طور پر مجھے اپنے بچوں کے بچپن کی تمام خوبصورت یادیں یاد ہیں جب میں انہیں اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاتا تھا، انہں سوتے وقت کہانیاں پڑھ کر سناتا تھا اور جب وہ میرے ساتھ ایک ہی بستر پر مجھ سے لپٹ کر سوتے تھے۔ اس لیے جب میں جھوٹی کہانیوں کو دہراتے ہوئے دیکھتا ہوں تو میرے لیے یہ برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ سوچ کر مجھے پریشانی ہوتی ہے کہ ہمارے ہندوستانی دوست ہم لوگوں کو ظالم سمجھیں گے، جو ہم قطعی نہیں ہیں۔ مجھے اس نظام پر فخر ہے جس کی میں نمائندگی کرتا ہوں

بچوں کی پرورش کی بنیادی ذمہ داری والدین کی ہوتی ہے اور یہ ناروے میں رہنے والے تمام لوگوں کا نظریہ ہے کہ بچوں کو بنیادی طور پر اپنے والدین کے ساتھ بڑا ہونا چاہیے۔ چائلڈ ویلفیئر سروس صرف اس وقت مداخلت کر سکتی ہے جب غفلت، تشدد یا بدسلوکی کی تصدیق ہو۔ اس وقت ناروے میں 20,000 سے زیادہ بھارتی مقیم ہیں۔ یورپی یونین سے باہر ناروے میں تارکین وطن ورکرز کی سب سے زیادہ تعداد ہندوستانیوں کی ہے اور وہ ہماری اقتصادی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں حصہ ڈالتے ہیں۔ بالی ووڈ فیسٹیول ناروے، اوسلو درگا پوجا اور میلہ فیسٹیول جیسی سالانہ تقریبات مقبول خصوصیات ہیں۔

مجھے پوری امید ہے کہ یہ فلم ہندوستانیوں کو ناروے آنے کی حوصلہ شکنی نہیں کرے گی۔ مجھے امید ہے کی یہ فلم اس لیے دیکھی جائے گی جس کے لیے وہ ہے اور مجھے ناظرین پر بھروسہ ہے کہ وہ سمجھیں کہ یہ ایک خیالی فلم ہے اور جن کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے یقینا اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ تجربہ تکلیف دہ تھا۔ اس لیے، میں امید کرتا ہوں کہ جب ہندوستانی ناروے کے بارے میں سوچیں تب آپ اچھی کہانی پر بھی توجہ مرکوز کرسکتے ہیں۔ ناروے اور ہندوستان نے برسوں کی باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے ساتھ مل کر جو حاصل کیا ہے میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔

رانی مکھرجی کی فلم مسز چٹرجی ورسس ناروے آج سنیما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ یہ فلم ایک بھارتی ماں کی دردناک کہانی پر مبنی ہے کہ وہ کس طرح اپنے بچوں کو واپس لانے کے لیے بیرون ملک ناروے کے قانونی نظام اور انتظامیہ کے خلاف لڑتی ہے۔ یہ فلم ساگریکا بھٹاچاریہ کی سچی کہانی سے متاثر ہے۔ تاہم، ہندوستان میں ناروے کے سفیر ہنس جیکب فرائیڈنلنڈ نے فلم پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے لیے ایک کالم لکھتے ہوئے سفیر نے فلم پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ بھارت میں ناروے کے سفیر کی حیثیت سے میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں ناروے کے سرکاری نقطہ نظر کو پیش کروں اور ان غلطیوں کو درست کروں جسے فلم میں بدقمستی سے حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے اپنے کالم میں لکھا کہ ایک نئی فلم مسز چٹرجی ورسس ناروے جمہ کو بڑی اسکرین پر آئی ہے۔یہ فلم ناروے میں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے لڑنے والی ایک بھارتی ماں کے بارے میں ایک طاقتور اور جذباتی کہانی ہے۔ رانی مکھرجی کی اداکاری کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے اس سے نظر انداز کرنا مشکل ہے اور فلم دیکھنے والوں کو لگ سکتا ہے کہ ناروے ایک پرواہ ملک ہے۔ لیکن ہندوستان میں ناروے کے سفیر کی حیثیت سے، میرے لیے یہ ضروری ہے کہ میں ناروے کے سرکاری نقطہ نظر کو پیش کروں اور ان غلطیوں کو درست کروں جسے فلم میں بدقمستی سے حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

فلم جس کیس سے متاثر ہے اسے ایک دہائی قبل بھارتی حکام کے تعاون اور اس میں شامل تمام فریقین کے درمیان ایک معاہدے پر حل کرلیا گیا تھا۔ یہ فلم اس کیس کی ایک خیالی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ فلم ثقافتی اختلافات کو اس مقدمے کے بنیادی عنصر کے طور پر پیش کرتی ہے جو مکمل طور پر غلط ہے۔ اس معاملے کی کسی بھی تفصیل میں جائے بغیر میں واضح طور پر اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ ہاتھوں سے کھانا کھلانا اور ایک ہی بستر پر سونا بچوں کو 'الٹرنیٹو کیئر' میں بھیجنے کی وجہ ہوسکتا ہے۔ نہ ہی اس معاملے میں اور نہ ہی کسی اور معاملے میں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ناروے میں مختلف ثقافتی طریقے ضرور ہیں وہاں کے والدین مختلف طریقے سے بچوں کی پرورش ضرور کرتے ہیں لیکن ہماری انسانی جذبات مختلف نہیں ہیں۔ ناروے میں ماں کی محبت ہندوستان میں ماں کی محبت سے مختلف نہیں ہے۔

ناروے کے سفیر نے مزید لکھا کہ 'تین بچوں کے والد ہونے کے طور پر مجھے اپنے بچوں کے بچپن کی تمام خوبصورت یادیں یاد ہیں جب میں انہیں اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاتا تھا، انہں سوتے وقت کہانیاں پڑھ کر سناتا تھا اور جب وہ میرے ساتھ ایک ہی بستر پر مجھ سے لپٹ کر سوتے تھے۔ اس لیے جب میں جھوٹی کہانیوں کو دہراتے ہوئے دیکھتا ہوں تو میرے لیے یہ برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ سوچ کر مجھے پریشانی ہوتی ہے کہ ہمارے ہندوستانی دوست ہم لوگوں کو ظالم سمجھیں گے، جو ہم قطعی نہیں ہیں۔ مجھے اس نظام پر فخر ہے جس کی میں نمائندگی کرتا ہوں

بچوں کی پرورش کی بنیادی ذمہ داری والدین کی ہوتی ہے اور یہ ناروے میں رہنے والے تمام لوگوں کا نظریہ ہے کہ بچوں کو بنیادی طور پر اپنے والدین کے ساتھ بڑا ہونا چاہیے۔ چائلڈ ویلفیئر سروس صرف اس وقت مداخلت کر سکتی ہے جب غفلت، تشدد یا بدسلوکی کی تصدیق ہو۔ اس وقت ناروے میں 20,000 سے زیادہ بھارتی مقیم ہیں۔ یورپی یونین سے باہر ناروے میں تارکین وطن ورکرز کی سب سے زیادہ تعداد ہندوستانیوں کی ہے اور وہ ہماری اقتصادی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں حصہ ڈالتے ہیں۔ بالی ووڈ فیسٹیول ناروے، اوسلو درگا پوجا اور میلہ فیسٹیول جیسی سالانہ تقریبات مقبول خصوصیات ہیں۔

مجھے پوری امید ہے کہ یہ فلم ہندوستانیوں کو ناروے آنے کی حوصلہ شکنی نہیں کرے گی۔ مجھے امید ہے کی یہ فلم اس لیے دیکھی جائے گی جس کے لیے وہ ہے اور مجھے ناظرین پر بھروسہ ہے کہ وہ سمجھیں کہ یہ ایک خیالی فلم ہے اور جن کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے یقینا اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ تجربہ تکلیف دہ تھا۔ اس لیے، میں امید کرتا ہوں کہ جب ہندوستانی ناروے کے بارے میں سوچیں تب آپ اچھی کہانی پر بھی توجہ مرکوز کرسکتے ہیں۔ ناروے اور ہندوستان نے برسوں کی باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے ساتھ مل کر جو حاصل کیا ہے میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.