نوازالدین صدیقی کی اہلیہ عالیہ صدیقی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اداکار سمجھوتا کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنے بچوں کی کسٹڈی کے لیے لڑیں گی کیونکہ بچے نوازالدین کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں۔Nawazuddin Siddiqui Controversy
نوازالدین اور عالیہ کے درمیان کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر جنگ جاری ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں نواز الدین نے بھائی شمس الدین صدیقی اور عالیہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اداکار نے بھائی اور سابق اہلیہ پر 100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے اور ساتھ ہی معافی نامہ کا مطالبہ کیا ہے۔
عالیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوازالدین سمجھوتے کے لیے ان سے رابطہ کیا ہے۔ عالیہ نے ای ٹائمز کو بتایا کہ نوازالدین کے سمجھوتے کی بات پر انہوں نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ لیکن طلاق ہوجائے گا، اس بات کا یقین ہے اور میں اپنے دونوں بچوں کی کسٹڈی کےلیے بھی لڑوں گی۔ نواز نے بھی کسٹڈی کی درخواست دی ہے لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گی۔ میرے دونوں بچے میرے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور وہ اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے'۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ اس وقت کرائے کے اپارٹمنٹ میں رہ رہی ہیں جسے جلد خالی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ 'مجھے 30 مارچ تک خالی کرنا تھا، لیکن میں نے ایک ماہ کی توسیع کی درخواست کی کیونکہ میں دوسری رہائش گاہ تلاش نہیں کرپائی ہوں۔ اس تنازعہ کی وجہ سے سوسائٹیاں مجھے کرائے پر جائیداد دینے سے انکار کر رہی ہیں'۔
واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں جنوری میں عالیہ نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اداکار کے ممبئی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ نوازالدین کی والدہ نے بھی عالیہ کے خلاف جائیداد کے تنازع پر شکایت درج کرائی تھی۔ مارچ میں عالیہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں ان کے بچوں شوری اور یانی کے ساتھ رات گئے ممبئی کے گھر سے باہر نکال دیا گیا تھا۔