ETV Bharat / entertainment

Nawazuddin Siddiqui Breaks Silence: نوازالدین صدیقی نے سابق اہلیہ کے دعوؤں پر خاموشی توڑ دی، کہا 'اسے صرف پیسہ چاہیے'

نوازالدین صدیقی نے اپنی سابق اہلیہ عالیہ کی جانب سے کیے گئے کئی دعوے پر ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا عالیہ کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات پر کہا ہے کہ عالیہ ان کی شبیہہ خراب کرنا چاہتی ہیں۔

نوازالدین صدیقی نے سابق اہلیہ کے دعوؤں پر خاموشی توڑ دی، کہا 'اسے صرف پیسہ چاہیے'
نوازالدین صدیقی نے سابق اہلیہ کے دعوؤں پر خاموشی توڑ دی، کہا 'اسے صرف پیسہ چاہیے'
author img

By

Published : Mar 6, 2023, 3:34 PM IST

اداکار نوازالدین صدیقی نے اپنی سابقہ اہلیہ عالیہ صدیقی کی جانب سے عائد کردہ متعدد الزامات کے بعد اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ پیر کے روز انسٹاگرام پر نوازالدین نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ' یہ کوئی الزام نہیں بلکہ میں اپنے جذبات ظاہر کر رہا ہوں'۔ اداکار نے کہا کہ لوگوں کا ایک حصہ یک طرفہ کہانی سن کر ان کی کردار کشی کرکے لطف اندوز ہورہا ہے۔ Nawazuddin Siddiqui Breaks Silence

نوازالدین نے یہ بھی دعوی کیا کہ عالیہ صرف زیادہ پیسے چاہتی ہیں اور یہ ان کا ہمیشہ کا معمول ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالیہ یہ سب صرف مجھے بلیک میل کرنے، میری ساکھ کو خراب کرنے، میرے کرئیر کو خراب کرنے اور اپنے ناجائز مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کر رہی ہیں۔ اداکار نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ان کی اور عالیہ کی طلاق ہوچکی ہے۔

نواز الدین نے اپنے بیان میں لکھا کہ ' میری خاموشی کی وجہ سے مجھے ہر جگہ برا بتایا جارہا ہے۔ میری خاموش رہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تمام تماشا کہیں نہ کہیں میرے چھوٹے بچے پڑھیں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، پریس اور لوگوں کا ایک گروپ یکطرفہ اور بیوقوف بنانے والی ویڈیوز کی بنیاد پر میرے کردار کشی کر رہے ہیں اور اس سے واقعی لطف اندوز ہورہے ہیں۔ چند نکات ہیں، میں بیان کرنا چاہوں گا--1۔ سب سے پہلے میں اور عالیہ کئی سالوں سے ساتھ نہیں رہتے، ہماری پہلے ہی طلاق ہو چکی ہے لیکن ہم یقینی طور پر صرف ہمارے بچوں کے لئے یہ سمجھداری رکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2. کیا کسی کو معلوم ہے کہ میرے بچے بھارت میں کیوں ہیں اور 45 دنوں سے اسکول کیوں نہیں جا رہے ہیں، جہاں اسکول مجھے روزانہ خط بھیج رہا ہے کہ بچے طویل وقت سے اسکول سے غیر حاضر ہیں۔ میرے بچوں کو گزشتہ 45 دنوں سے یرغمال بنایا گیا ہے اور وہ دبئی میں اپنی تعلیم سے محروم ہے۔3۔ بچوں کو یہاں بلانے سے پہلے اس نے دبئی میں 4 ماہ کے لیے انہیں اکیلا چھوڑ دیا تھا اور اب پیسے مانگنے کے بہانے انہیں یہ بلا لیا۔ اوسطاً، اسے پچھلے 2 برسوں سے تقریباً 10 لاکھ ماہانہ دیا جا رہا ہے اور اسکول کی فیس، طبی، سفر اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کو چھوڑ کر اسے میرے بچوں کے ساتھ دبئی منتقل ہونے پہلے 5-7 لاکھ ماہانہ ادا کیا جا رہا تھا'۔

نوازالدین نے مزید کہا کہ 'میں نے ان کی 3 فلموں کی مالی معاونت بھی کی ہے جس کی لاگت میرے کروڑوں روپے تھی، یہ بھی صرف اس لیے اس کی آمدنی کا ایک ذریعہ بن پائے کیونکہ وہ میرے بچوں کی ماں ہیں، انہیں میرے بچوں کے لیے لگژری کاریں دی گئی تھیں، لیکن اس نے انہیں فروخت کر دیا ۔ میں نے اپنے بچوں کے لیے ورسوا، ممبئی میں سمندر کے سامنے والا ایک شاندار اپارٹمنٹ بھی خریدا ہے۔ عالیہ کو مذکورہ اپارٹمنٹ کی شریک مالکان بنا دیا گیا کیونکہ میرے بچے ابھی چھوٹے ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کو دبئی میں ایک کرائے پر اپارٹمنٹ دیا جہاں وہ بھی آرام سے رہ رہی تھی۔ وہ صرف اور صرف مجھ سے زیادہ پیسے چاہتی ہے اس لیے مجھ پر اور میری والدہ پر متعدد مقدمہ دائر کرچکی ہیں اور یہ ان کا معمول بن گیا ہے۔ وہ ماضی میں بھی ایسا ہی کرچکی ہے اور جب اس کے مطالبے کے مطابق رقم ادا کی جائے تو کیس واپس لے لیتی ہے۔

اداکار نے مزید لکھا کہ '4. جب بھی میرے بچے چھٹیوں کے دوران بھارت آتے تھے، وہ صرف اپنی دادی کے پاس ہی رہتے تھے، کوئی کیسے انہیں گھر سے باہر نکال سکتا ہے، میں خود اس وقت گھر میں نہیں تھا، تب انس نے گھر سے باہر نکالے جانے کی ویڈیو کیوں نہیں بنائی، جبکہ وہ ہر بے ترتیب چیز کی ویڈیو بنا رہی ہیں'۔ 5. اس نے اس ڈرامے میں بچوں کو گھسیٹ لیا ہے اور وہ یہ سب صرف مجھے بلیک میل کرنے، میری ساکھ کو خراب کرنے، میرا کریئر خراب کرنے کے لیے کر رہی ہے تاکہ اس کے ناجائز مطالبات پورے ہوسکیں'۔

نوازالدین نے نوٹ کے آخر میں لکھا کہ 'آخر میں کہوں گا کہ 'اس زمین پر کوئی بھی والدین کبھی یہ نہیں چاہیں گے کہ ان کے بچے اپنی پڑھائی سے محروم رہیں یا ان کے مستقبل میں رکاوٹ پیدا کریں، وہ ہمیشہ اپنے بچوں کو بہترین سے بہترین چیزیں دینے کی کوشش کریں گے۔ آج میں جو کچھ بھی کما رہا ہوں وہ سب کچھ میرے دونوں بچوں کے لیے ہے اور کوئی بھی شخص اسے تبدیل نہیں کر سکتا۔ مجھے شورہ اور یانی سے محبت ہے اور میں ان کی بھلائی اور ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جاؤں گا۔ میں نے اب تک تمام کیسز جیتے ہیں اور عدلیہ پر اپنا اعتماد برقرار رکھوں گا۔ محبت کا مقصد زنجریں باندھنا نہیں بلکہ کسی کو صحیح سمت میں اڑنے دینا ہے'۔

اداکار نوازالدین صدیقی نے اپنی سابقہ اہلیہ عالیہ صدیقی کی جانب سے عائد کردہ متعدد الزامات کے بعد اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ پیر کے روز انسٹاگرام پر نوازالدین نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ' یہ کوئی الزام نہیں بلکہ میں اپنے جذبات ظاہر کر رہا ہوں'۔ اداکار نے کہا کہ لوگوں کا ایک حصہ یک طرفہ کہانی سن کر ان کی کردار کشی کرکے لطف اندوز ہورہا ہے۔ Nawazuddin Siddiqui Breaks Silence

نوازالدین نے یہ بھی دعوی کیا کہ عالیہ صرف زیادہ پیسے چاہتی ہیں اور یہ ان کا ہمیشہ کا معمول ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالیہ یہ سب صرف مجھے بلیک میل کرنے، میری ساکھ کو خراب کرنے، میرے کرئیر کو خراب کرنے اور اپنے ناجائز مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کر رہی ہیں۔ اداکار نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ان کی اور عالیہ کی طلاق ہوچکی ہے۔

نواز الدین نے اپنے بیان میں لکھا کہ ' میری خاموشی کی وجہ سے مجھے ہر جگہ برا بتایا جارہا ہے۔ میری خاموش رہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تمام تماشا کہیں نہ کہیں میرے چھوٹے بچے پڑھیں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، پریس اور لوگوں کا ایک گروپ یکطرفہ اور بیوقوف بنانے والی ویڈیوز کی بنیاد پر میرے کردار کشی کر رہے ہیں اور اس سے واقعی لطف اندوز ہورہے ہیں۔ چند نکات ہیں، میں بیان کرنا چاہوں گا--1۔ سب سے پہلے میں اور عالیہ کئی سالوں سے ساتھ نہیں رہتے، ہماری پہلے ہی طلاق ہو چکی ہے لیکن ہم یقینی طور پر صرف ہمارے بچوں کے لئے یہ سمجھداری رکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2. کیا کسی کو معلوم ہے کہ میرے بچے بھارت میں کیوں ہیں اور 45 دنوں سے اسکول کیوں نہیں جا رہے ہیں، جہاں اسکول مجھے روزانہ خط بھیج رہا ہے کہ بچے طویل وقت سے اسکول سے غیر حاضر ہیں۔ میرے بچوں کو گزشتہ 45 دنوں سے یرغمال بنایا گیا ہے اور وہ دبئی میں اپنی تعلیم سے محروم ہے۔3۔ بچوں کو یہاں بلانے سے پہلے اس نے دبئی میں 4 ماہ کے لیے انہیں اکیلا چھوڑ دیا تھا اور اب پیسے مانگنے کے بہانے انہیں یہ بلا لیا۔ اوسطاً، اسے پچھلے 2 برسوں سے تقریباً 10 لاکھ ماہانہ دیا جا رہا ہے اور اسکول کی فیس، طبی، سفر اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کو چھوڑ کر اسے میرے بچوں کے ساتھ دبئی منتقل ہونے پہلے 5-7 لاکھ ماہانہ ادا کیا جا رہا تھا'۔

نوازالدین نے مزید کہا کہ 'میں نے ان کی 3 فلموں کی مالی معاونت بھی کی ہے جس کی لاگت میرے کروڑوں روپے تھی، یہ بھی صرف اس لیے اس کی آمدنی کا ایک ذریعہ بن پائے کیونکہ وہ میرے بچوں کی ماں ہیں، انہیں میرے بچوں کے لیے لگژری کاریں دی گئی تھیں، لیکن اس نے انہیں فروخت کر دیا ۔ میں نے اپنے بچوں کے لیے ورسوا، ممبئی میں سمندر کے سامنے والا ایک شاندار اپارٹمنٹ بھی خریدا ہے۔ عالیہ کو مذکورہ اپارٹمنٹ کی شریک مالکان بنا دیا گیا کیونکہ میرے بچے ابھی چھوٹے ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کو دبئی میں ایک کرائے پر اپارٹمنٹ دیا جہاں وہ بھی آرام سے رہ رہی تھی۔ وہ صرف اور صرف مجھ سے زیادہ پیسے چاہتی ہے اس لیے مجھ پر اور میری والدہ پر متعدد مقدمہ دائر کرچکی ہیں اور یہ ان کا معمول بن گیا ہے۔ وہ ماضی میں بھی ایسا ہی کرچکی ہے اور جب اس کے مطالبے کے مطابق رقم ادا کی جائے تو کیس واپس لے لیتی ہے۔

اداکار نے مزید لکھا کہ '4. جب بھی میرے بچے چھٹیوں کے دوران بھارت آتے تھے، وہ صرف اپنی دادی کے پاس ہی رہتے تھے، کوئی کیسے انہیں گھر سے باہر نکال سکتا ہے، میں خود اس وقت گھر میں نہیں تھا، تب انس نے گھر سے باہر نکالے جانے کی ویڈیو کیوں نہیں بنائی، جبکہ وہ ہر بے ترتیب چیز کی ویڈیو بنا رہی ہیں'۔ 5. اس نے اس ڈرامے میں بچوں کو گھسیٹ لیا ہے اور وہ یہ سب صرف مجھے بلیک میل کرنے، میری ساکھ کو خراب کرنے، میرا کریئر خراب کرنے کے لیے کر رہی ہے تاکہ اس کے ناجائز مطالبات پورے ہوسکیں'۔

نوازالدین نے نوٹ کے آخر میں لکھا کہ 'آخر میں کہوں گا کہ 'اس زمین پر کوئی بھی والدین کبھی یہ نہیں چاہیں گے کہ ان کے بچے اپنی پڑھائی سے محروم رہیں یا ان کے مستقبل میں رکاوٹ پیدا کریں، وہ ہمیشہ اپنے بچوں کو بہترین سے بہترین چیزیں دینے کی کوشش کریں گے۔ آج میں جو کچھ بھی کما رہا ہوں وہ سب کچھ میرے دونوں بچوں کے لیے ہے اور کوئی بھی شخص اسے تبدیل نہیں کر سکتا۔ مجھے شورہ اور یانی سے محبت ہے اور میں ان کی بھلائی اور ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جاؤں گا۔ میں نے اب تک تمام کیسز جیتے ہیں اور عدلیہ پر اپنا اعتماد برقرار رکھوں گا۔ محبت کا مقصد زنجریں باندھنا نہیں بلکہ کسی کو صحیح سمت میں اڑنے دینا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.