اداکار منوج باجپائی کی آئندہ فلم 'صرف ایک بندہ کافی ہے' کو خود ساختہ سنت آسا رام باپو کی جانب سے قانونی نوٹس موصول ہوا ہے۔ ایک نئی رپورٹ کے مطابق آسارام نے اپنے چیریٹی ٹرسٹ کے ذریعے فلم بنانے والوں کو نوٹس بھیجا ہے۔ ایک ٹرائل کورٹ نے جودھپور کے ایک آشرم میں 2013 میں ایک نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے معاملے میں آسارام باپو کو 2018 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔Asaram sends legal notice to Bandaa Producer
خیال رہے کہ فلم کا ٹریلر کل ریلیز کیا گیا تھا جس میں ایک جگہ کہا گیا ہے کہ یہ فلم حقیقی زندگی کے واقعات سے متاثر ہے۔ اس کورٹ روم ڈرامہ فلم 'صرف ایک بندہ کافی ہے' کو دیپک کنگرانی نے لکھا ہے۔ یہ فلم ہائی کورٹ کے ایک وکیل کی کہانی ہے جو اکیلے ہی پاکسو ایکٹ کے تحت ایک نابالغ کی جنسی زیادتی کا مقدمہ لڑتا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے اس فلم پروڈیوسر آصف شیخ نے آسا رام باپو کی جانب سے قانونی نوٹس ملنے پر کہا کہ 'ہاں ہمیں نوٹس ملا ہے اور ہمارے وکیل اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ ہم نے پی سی سولنکی پر بائیوپک بنائی ہے اور میں نے اس فلم کو بنانے کے لیے ان سے اجازت لی ہے اور ان سے حقوق خریدے ہیں۔ اگر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ فلم ان پر مبنی ہے تو وہ جو کچھ سوچنا چاہتے ہیں وہ سوچ سکتے ہیں اور ہم اسے نہیں روک سکتے۔ فلم سامنے آنے پر ہی سچ بتا سکے گی'۔
رپورٹ کے مطابق آسارام نے عدالت سے فلم کی تشہیر کے ساتھ ساتھ فلم کی ریلیز کے خلاف امتناعی احکامات جاری کرنے کو کہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان کے وکلاء نے دعویٰ کیا کہ یہ فلم ان کے مؤکل کے لیے انتہائی قابل اعتراض اور ہتک آمیز ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ان کی ساکھ خراب ہو سکتی ہے اور ان کے پیروکاروں کے جذبات متاثر ہو سکتے ہیں۔
صرف ایک بندہ کافی ہے کو اپورو سنگھ کارکی نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ فلم 23 مئی کو زی 5 پر ریلیز ہوگی۔ اسے نیویارک انڈین فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ منوج 13 مئی کو اسپیشل اسکریننگ میں شرکت کریں گے۔
مزید پڑھیں: Bandaa Trailer: منوج کمار اپنی آئندہ فلم بندہ میں وکیل کے کردار میں، فلم کا ٹریلر ریلیز