پاکستانی فلمساز صائم صدیقی کی فیچر فلم' جوائے لینڈ' نے انڈین فلم فیسٹیول آف میلبورن( آئی ایف ایف ایم) 2022 میں برصغیر کی بہترین فلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ کانز فلم فیسٹیول میں نمائش اور زبردست پذیرائی حاصل کرنے کے بعد یہ فلم کو ملنے والا دوسرا سب سے بڑا اعزاز ہے۔Joyland Bags Best Film From Sub Continent
فلم’جوائے لینڈ‘ نے انڈین فلم فیسٹیول آف میلبورن (IFFM) کی کیٹیگری ’بیسٹ فلم فرام دی سب کانٹینینٹ‘ میں بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ 12 اگست کو شروع ہونے والا یہ فلم فیسٹیول 30 اگست تک جاری رہے گا۔ آئی ایف ایف ایم کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ نے تقریب کی جھلکیاں شیئر کی ہیں۔
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">
اس کیٹیگیری میں جوائے لینڈ کا مقابلہ بھوٹان کے لونانا: اے یاک ان دا کلاس روم، امریکی بنگلہ دیشی فلم 'نو لینڈس مین' اور سری لنکائی فلم 'دی نیوز پیپر' سے تھا۔ لیکن صائم صادق کی فلم جوائے لینڈ یہ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
صائم صادق نے ایک انٹرویو میں جوائے لینڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ' جب آپ یہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ دوسرے لڑکوں کی طرح نہیں ہیں۔ آپ میں یہ قدرتی طور پر کیوں نہیں ہے اور پھر آپ سوچنے لگتے ہیں کہ کیا یہ آپ کو کسی دوسرے مرد سے کم تر بنا دے گا۔ جب آپ کرکٹ میں دلچسپی نہیں رکھتے یا دیگر 'مردوں کی طرح طاقتور' نہیں ہوتے تو آپ اپنی مردانگی کے تصور پر سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ باریکیاں اتنی ضروری کیوں ہیں؟ یہ آپ کو غیر ضروری طور پر کیوں دباتے ہیں؟ اور ہم نے فلم میں انہی چیزوں کو بتایا ہے۔
جوائے لینڈ کی کہانی ایک خواجہ سرا کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔ یہ فلم ایک پدرانہ خاندان کے سب سے چھوٹے بیٹے کی کہانی کو بیان کرتی ہے جس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی شادی شدہ زندگی کو کامیاب بنائے لیکن وہ معاشرے کے اصولوں کو توڑ کر ایک ٹرانس ویمن سے محبت کرنے لگتا ہے۔اس فلم کے پروڈیوسرسرمد کھوسٹ اوراپوروا چرن ہیں جبکہ موسیقی عبداللہ صدیقی نے ترتیب دی ہے۔
واضح رہے کہ اس فلم کو رواں برس دنیا کے سب سے قدیم اورمعتبر فلمی فیسٹول کانز میں ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے وہیں اس سے قبل صائم صادق کی ایک اور فلم ڈارلنگ وینس کو سال 2019 میں ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی جاچکی ہیں۔
جوائے لینڈ کو کانز: کوئیر پام ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے یہ پہلی پاکستانی فلم تھی، جس نے ‘کوئیر پام’ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔
مزید پڑھیں:ٰٰIFFM Awards رنویر سنگھ آئی ایف ایف ایم ایوارڈ جیتنے پر مسرور