ETV Bharat / entertainment

Jiah Khan Suicide Case: یہ ٹرائل عدالتی نظام کا مذاق تھا، سورج پنچولی کے بری ہونے پر جیا خان کی والدہ کا رد عمل

اداکارہ جیا خان کی والدہ رابعہ خان نے عدالت کی جانب سے اداکار سورج پنجولی کو خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام سے بری کرنے کے فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ عدالت نے 28 اپریل کو جیا خان خودکشی معاملے میں سورج پنچولی کو تمام الزامات سے بری کردیا تھا۔

author img

By

Published : May 11, 2023, 10:25 AM IST

سورج پنچولی کو بری کیے جانے پر جیا خان کی والدہ رابعہ خان نے کہا ' یہ ٹرائل عدالتی نظام کا مذاق' تھا
سورج پنچولی کو بری کیے جانے پر جیا خان کی والدہ رابعہ خان نے کہا ' یہ ٹرائل عدالتی نظام کا مذاق' تھا

ممبئی: ممبئی میں ایک خصوصی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی عدالت کے ذریعہ اداکار سورج پنچولی کو جیا خان کی موت معاملے میں بری کیے جانے کے چند دن بعد جیا کی والدہ رابعہ خان نے عدالت کے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس پورے مقدمے کو 'عدالتی نظام کا مذاق' قرار دیا۔ Jiah Khan Suicide Case

رابعہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'یہ کیس شروع سے ہی غلط راستے پر تھا۔ تمام شواہد قتل کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ سورج پنچولی پر غلط جرم کا الزام لگایا گیا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ جب پولیس کے پاس کوئی ثبوت موجود ہی نہیں تھے تو انہوں نے اس پر جرم کا الزام لگایا۔ وہ تمام ثبوت جو میں نے سی بی آئی کو دیے تھے جیسے فرانزک ماہرین کی رپورٹ جس میں قتل کی جانب اشارہ کیا گیا تھا، اسے نظر انداز کیا گیا اور استغاثہ نے انہیں کبھی بھی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس پورے ٹرائل کا مقصد عدلیہ کے نظام کا مذاق اڑانا تھا۔ عدالت ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کر رہی تھی، مقدمے کی سماعت سے پہلے وہ راستہ جو عدالت نے ٹرائل کورٹ کے لیے پہلے سے طئے کر رکھا تھا اسی کو اپناتے ہوئے انہوں نے ملزم کو بری کردیا کیونکہ وہ صرف اس کیس کو بند کرنا چاہتے تھے۔ ان طویل دو برسوں میں بھارت کی دونوں ایجنسیوں پولیس اور سی بی آئی کو خودکشی کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا جسے قانونی طور پر صحیح سمجھا جاسکے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ' مقدمہ کے دوران یہ بات جلد ہی میرے لیے واضح ہو گئی تھی کہ سی بی آئی اور استغاثہ کے درمیان سمجھوتہ کیا گیا تھا، کیونکہ وہ موت کی اصل وجہ کا کبھی پتہ ہی نہیں لگا پائے۔ میں اسے دوبارہ دہرانا چاہوں گہ کہ جیا کی موت کی اصل وجہ کبھی معلوم ہی نہیں ہوپائی۔ عدالت کی جانب سے ثبوت کو فرانزک جانچ کے لیے نہیں بھیجا گیا، اس کے بجائے سی بی آئی نے پولیس کی جانب سے دی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو کورٹ کے سامنے پیش کیا اور دم گھنٹے کی وجہ کو جیا کی موت کی وجہ کے طور پر پیش کیا'۔

رابعہ نے کہا کہ سورج پنچولی 'جھوٹنے بولنے میں ماہر ہے'۔ سورج ایک ملزم تھا اور اس نے ہمیشہ جھوٹ ہی بولا ہے اور دونوں ایجنسیوں نے اس کے جھوٹ کو ہی سچ سمجھا۔ میری بیٹی جیا جو اب خود کی دفاع کرنے کے لیے یہاں نہیں ہے، کو ہی مورد الزام ٹھہرایا گیا، کیونکہ یہ دونوں ایجنسیوں کے لیے مردہ پر الزام لگانا بہت آسان تھا۔ نہ صرف ماں کی حیثیت سے بلکہ ایک عورت کی حیثیت سے مجھے مایوسی ہوتی ہے کہ ایک بار پھر وہ نظام جس سے ہم اپنے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کی توقع رکھتے ہیں اس نے آج ہمیں مایوس کردیا اور اپنے ہی نظام کا مذاق اڑایا ہے۔

جیا کی ماں نے مقدمے کی جیت کا جشن منانے پر سورج کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ اس نے عدالت کے باہر مٹھائیاں تقسیم کیں، جو اس کی بے رحمی کا ثبوت پیش کرتا ہے۔ سورج کو ایک دن ان شیطانوں سے نمٹنا پڑے گا جن کے ساتھ وہ چلتا ہے۔ میں نے اپنی بیٹی کی موت پر یقین کرلیا ہے اور میں خدا پر یہ بات چھوڑتی ہوں کہ جس نے بھی میری بیٹی کو قتل کیا ہے اس کو سزا ملے'۔

25 سالہ نشبد اداکارہ 3 جون 2013 کو ممبئی میں اپنے جوہو گھر میں مردہ پائی گئی تھیں۔ بعد میں پولیس نے سورج کو چھ صفحات کے خط کی بنیاد پر گرفتار کیا، جو مبینہ طور پر جیا کے ذریعہ لکھا گیا تھا اور اس پر خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سورج مبینہ طور پر جیا کے ساتھ تعلقات میں تھے۔

رابعہ نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا ہے۔ اکتوبر 2013 میں انہوں نے اس کیس کی سی بی آئی جانچ کے لیے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور یہ الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کا قتل کیا گیا ہے۔

بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے جولائی 2014 میں مہاراشٹر پولیس سے تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لیں۔ تاہم 28 اپریل کو سورج کو بالآخر ممبئی کی سی بی آئی عدالت نے تمام الزامات سے بری کر دیا۔

ممبئی: ممبئی میں ایک خصوصی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی عدالت کے ذریعہ اداکار سورج پنچولی کو جیا خان کی موت معاملے میں بری کیے جانے کے چند دن بعد جیا کی والدہ رابعہ خان نے عدالت کے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس پورے مقدمے کو 'عدالتی نظام کا مذاق' قرار دیا۔ Jiah Khan Suicide Case

رابعہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'یہ کیس شروع سے ہی غلط راستے پر تھا۔ تمام شواہد قتل کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ سورج پنچولی پر غلط جرم کا الزام لگایا گیا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ جب پولیس کے پاس کوئی ثبوت موجود ہی نہیں تھے تو انہوں نے اس پر جرم کا الزام لگایا۔ وہ تمام ثبوت جو میں نے سی بی آئی کو دیے تھے جیسے فرانزک ماہرین کی رپورٹ جس میں قتل کی جانب اشارہ کیا گیا تھا، اسے نظر انداز کیا گیا اور استغاثہ نے انہیں کبھی بھی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس پورے ٹرائل کا مقصد عدلیہ کے نظام کا مذاق اڑانا تھا۔ عدالت ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کر رہی تھی، مقدمے کی سماعت سے پہلے وہ راستہ جو عدالت نے ٹرائل کورٹ کے لیے پہلے سے طئے کر رکھا تھا اسی کو اپناتے ہوئے انہوں نے ملزم کو بری کردیا کیونکہ وہ صرف اس کیس کو بند کرنا چاہتے تھے۔ ان طویل دو برسوں میں بھارت کی دونوں ایجنسیوں پولیس اور سی بی آئی کو خودکشی کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا جسے قانونی طور پر صحیح سمجھا جاسکے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ' مقدمہ کے دوران یہ بات جلد ہی میرے لیے واضح ہو گئی تھی کہ سی بی آئی اور استغاثہ کے درمیان سمجھوتہ کیا گیا تھا، کیونکہ وہ موت کی اصل وجہ کا کبھی پتہ ہی نہیں لگا پائے۔ میں اسے دوبارہ دہرانا چاہوں گہ کہ جیا کی موت کی اصل وجہ کبھی معلوم ہی نہیں ہوپائی۔ عدالت کی جانب سے ثبوت کو فرانزک جانچ کے لیے نہیں بھیجا گیا، اس کے بجائے سی بی آئی نے پولیس کی جانب سے دی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو کورٹ کے سامنے پیش کیا اور دم گھنٹے کی وجہ کو جیا کی موت کی وجہ کے طور پر پیش کیا'۔

رابعہ نے کہا کہ سورج پنچولی 'جھوٹنے بولنے میں ماہر ہے'۔ سورج ایک ملزم تھا اور اس نے ہمیشہ جھوٹ ہی بولا ہے اور دونوں ایجنسیوں نے اس کے جھوٹ کو ہی سچ سمجھا۔ میری بیٹی جیا جو اب خود کی دفاع کرنے کے لیے یہاں نہیں ہے، کو ہی مورد الزام ٹھہرایا گیا، کیونکہ یہ دونوں ایجنسیوں کے لیے مردہ پر الزام لگانا بہت آسان تھا۔ نہ صرف ماں کی حیثیت سے بلکہ ایک عورت کی حیثیت سے مجھے مایوسی ہوتی ہے کہ ایک بار پھر وہ نظام جس سے ہم اپنے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کی توقع رکھتے ہیں اس نے آج ہمیں مایوس کردیا اور اپنے ہی نظام کا مذاق اڑایا ہے۔

جیا کی ماں نے مقدمے کی جیت کا جشن منانے پر سورج کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ اس نے عدالت کے باہر مٹھائیاں تقسیم کیں، جو اس کی بے رحمی کا ثبوت پیش کرتا ہے۔ سورج کو ایک دن ان شیطانوں سے نمٹنا پڑے گا جن کے ساتھ وہ چلتا ہے۔ میں نے اپنی بیٹی کی موت پر یقین کرلیا ہے اور میں خدا پر یہ بات چھوڑتی ہوں کہ جس نے بھی میری بیٹی کو قتل کیا ہے اس کو سزا ملے'۔

25 سالہ نشبد اداکارہ 3 جون 2013 کو ممبئی میں اپنے جوہو گھر میں مردہ پائی گئی تھیں۔ بعد میں پولیس نے سورج کو چھ صفحات کے خط کی بنیاد پر گرفتار کیا، جو مبینہ طور پر جیا کے ذریعہ لکھا گیا تھا اور اس پر خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سورج مبینہ طور پر جیا کے ساتھ تعلقات میں تھے۔

رابعہ نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا ہے۔ اکتوبر 2013 میں انہوں نے اس کیس کی سی بی آئی جانچ کے لیے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور یہ الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کا قتل کیا گیا ہے۔

بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے جولائی 2014 میں مہاراشٹر پولیس سے تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لیں۔ تاہم 28 اپریل کو سورج کو بالآخر ممبئی کی سی بی آئی عدالت نے تمام الزامات سے بری کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.