ETV Bharat / entertainment

India's Official Entries At Oscars آسکر میں بھارتی فلموں کا مایوس کن پرفارمنس - بھارت کو آسکر کیوں نہیں ملا

ایک صدی سے بھی زائد پرانا ہندی سنیما گزشتہ 50 برسوں سے آسکر میں اپنی فلمیں بھیج رہا ہے۔ تاہم ابھی تک ایک بھی بھارتی فلم کو آسکر نہیں ملا ہے۔ پین نلین کی گجراتی فلم چھیلو شو کے 95 ویں آسکر ایوارڈز کی دوڑ میں ہارنے کے بعد بھارت کو تین نامزدگیاں ملی ہیں۔ اب دیکھناہے کہ اس بار بھارت کا برسوں پرانا خواب سچ ہوپاتا ہے نہیں۔

آسکر میں بھارتی فلموں کا مایوس کن پرفارمنس
آسکر میں بھارتی فلموں کا مایوس کن پرفارمنس
author img

By

Published : Jan 25, 2023, 3:09 PM IST

ممبئی: 95 ویں آسکر میں انٹرنیشل فیچر کیٹیگری میں بھارت کی جانب سے بھیجی گئی فلم چھیلو شو فائنل راؤنڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہی ہے۔ گزشتہ 55 برسوں سے بھارت آسکر کے بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے زمرے میں اپنی فلمیں بھیج رہا ہے اور اب تک صرف تین بار ایسا ہوا جب کوئی بھارتی فلم آسکر کی شارٹ لسٹ میں جگہ بنا پائی ہے۔ ایک صدی پرانی فلم انڈسٹری والے اس ملک کا ریکارڈ بے حد مایوس کن رہا ہے۔

حالانکہ بھارت کی آفیشیل انٹری چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے لیکن امید کی کرن اب بھی باقی ہے کیونکہ یہ شاید پہلی بار ہوا ہے کہ ملک کی تین مختلف فلمیں آسکر کے مختلف زمروں میں جگہ بنا پائی ہیں۔ مارچ میں منعقد ہونے 95 ویں سالانہ اکیڈمی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان ہونے سے پہلے آسکر میں اب تک کی بھارت کی کارکردگی پر یہاں ایک نظر ڈالیں۔India's official entries at Oscars

آسکر کے لیے نامزد بھارتی فلمیں:

نصف صدی سے بھی زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جب بھارت کی کئی مقبول فلمیں آسکر کی نامزدگیوں کی فہرست میں جگہ بنائے بغیر گھر وپس آئی ہیں۔ حالانکہ بھارت کی تین ایسی فلمیں ہیں جو آسکر نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں وہ ہیں، نرگس اور سنیل دت کی کلاسک فلم مدر انڈیا (1957)، میرا نائر کی سلام بمبئی (1988) اور آشوتوش گواریکر کی فلم لگان (2001)۔

چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر:

پین نالن کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔ یہ گجراتی زبان کی ایک فلم ہے جس میں ایک نو سالہ لڑکے سمے کی کہانی بتائی گئی ہے۔ جو سنیما کے جادو سے متاثر ہوکر اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے نکل پڑتا ہے۔ حتمی نامزدگی کی فہرست میں آل کوئٹ آن دی ویسٹرن فرنٹ (جرمنی)، ارجنٹائن، 1985 (ارجنٹینا)، کلوز (بیلجیم) اور دی کوائٹ گرل (آئرلینڈ) ہیں۔

بھارت آسکر کے لیے فلموں کا انتخاب کیسے کرتی ہے:

فلم فیڈریشن آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ ایک کمیٹی کے ذریعے فلموں کا انختاب کیا جاتا ہے۔ یہ کمیٹی بھارت کی مختلف زبانوں اور علاقائی سنیما میں بننے والی فلموں میں سے ایک فلم کا انتخاب کرتی ہے۔

آسکر میں پہلی بار بھارتی گانا نامزد:

فلم آر آر آر جس کا نام ہر ایوارڈ تقریب میں سننے کو ملا۔ بافٹا کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد فلمساز ایس ایس راجامولی کو فلم کے گانے ناٹو ناٹو کو آسکر میں نامزدگی ملنے کے بعد اطمینان پہنچا ہوگا۔اب، آر آر آر کم از کم یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ ناٹو ناٹو پہلا بھارتی گانا ہے جسے آسکر کےلیے نامزد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اے آر رحمان کا گانا جئے ہو بھلے ہی بھارتی گانا ہو لیکن سلم ڈاگ ملینیئر بھارتی فلم نہیں تھی۔

آسکر میں پہنچی بھارت پر مبنی فلمیں:

بھارت پر مبنی وہ فلمیں جس نے آسکر جیتا ہے وہ ہے سر رچرڈ ایٹنبرو کی گاندھی اور ڈینی بوائل کی سلم ڈاگ ملینیئر ہے۔ واضح رہے کہ بہترین کاسٹیوم کے لیے گاندھی کو آسکر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا، یہ ایوارڈ بھارتی ڈیزائنر بھانو اتھیا کو ملا تھا وہیں سلم ڈاگ ملینیئر کی بات کریں تو بہترین گانے جئے ہو اور بہترین آریجنل میوزک اسکور کے لیے اے آر رحمان کو آسکر ایوارڈ ملا تھا۔ رحمان، اتفاق سے سال 2010 میں ڈینی بوائل کی ایک اور مشہور فلم، 127 آورز کے لیے بہترین اوریجنل میوزک سکور آسکر کے لیے نامزد ہوئے تھے، لیکن وہ دی سوشل نیٹ ورک کے میوزک کمپوزر سے یہ ایوارد ہار گئے تھے۔

دستاویزی فلمیں - آسکر میں ہندوستان کی امید کی کرن:

تاہم یہ سال بھارتی دستاویزی فلم سازوں کے لیے اچھی خبریں رہی ہے۔ شونک سین کی آل ڈیٹ بریتھز، جس نے کانز 2022 میں بہترین دستاویزی فلم کا گولڈن آئی ایوارڈ جیتا تھا، کو بہترین دستاویزی فلم کے لیے نامزد کیا گیا ہے، یہ اعزاز گزشتہ سال رنٹو تھامس اور سشمت گھوش کی رائٹنگ ود فائر کو ملا تھا۔کارتیکی گونسالویس کی مختصر فلم دی ایلیفینٹ بریتھز کو مختصر دستاویزی فلم کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:دو بھارتی دستاویزی فلم 'آل ڈیٹ بریتھز' اور 'دی ایلیفینٹ وسپرر' آسکر کیلئے نامزد

ممبئی: 95 ویں آسکر میں انٹرنیشل فیچر کیٹیگری میں بھارت کی جانب سے بھیجی گئی فلم چھیلو شو فائنل راؤنڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہی ہے۔ گزشتہ 55 برسوں سے بھارت آسکر کے بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے زمرے میں اپنی فلمیں بھیج رہا ہے اور اب تک صرف تین بار ایسا ہوا جب کوئی بھارتی فلم آسکر کی شارٹ لسٹ میں جگہ بنا پائی ہے۔ ایک صدی پرانی فلم انڈسٹری والے اس ملک کا ریکارڈ بے حد مایوس کن رہا ہے۔

حالانکہ بھارت کی آفیشیل انٹری چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے لیکن امید کی کرن اب بھی باقی ہے کیونکہ یہ شاید پہلی بار ہوا ہے کہ ملک کی تین مختلف فلمیں آسکر کے مختلف زمروں میں جگہ بنا پائی ہیں۔ مارچ میں منعقد ہونے 95 ویں سالانہ اکیڈمی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان ہونے سے پہلے آسکر میں اب تک کی بھارت کی کارکردگی پر یہاں ایک نظر ڈالیں۔India's official entries at Oscars

آسکر کے لیے نامزد بھارتی فلمیں:

نصف صدی سے بھی زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جب بھارت کی کئی مقبول فلمیں آسکر کی نامزدگیوں کی فہرست میں جگہ بنائے بغیر گھر وپس آئی ہیں۔ حالانکہ بھارت کی تین ایسی فلمیں ہیں جو آسکر نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں وہ ہیں، نرگس اور سنیل دت کی کلاسک فلم مدر انڈیا (1957)، میرا نائر کی سلام بمبئی (1988) اور آشوتوش گواریکر کی فلم لگان (2001)۔

چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر:

پین نالن کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم چھیلو شو آسکر کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔ یہ گجراتی زبان کی ایک فلم ہے جس میں ایک نو سالہ لڑکے سمے کی کہانی بتائی گئی ہے۔ جو سنیما کے جادو سے متاثر ہوکر اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے نکل پڑتا ہے۔ حتمی نامزدگی کی فہرست میں آل کوئٹ آن دی ویسٹرن فرنٹ (جرمنی)، ارجنٹائن، 1985 (ارجنٹینا)، کلوز (بیلجیم) اور دی کوائٹ گرل (آئرلینڈ) ہیں۔

بھارت آسکر کے لیے فلموں کا انتخاب کیسے کرتی ہے:

فلم فیڈریشن آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ ایک کمیٹی کے ذریعے فلموں کا انختاب کیا جاتا ہے۔ یہ کمیٹی بھارت کی مختلف زبانوں اور علاقائی سنیما میں بننے والی فلموں میں سے ایک فلم کا انتخاب کرتی ہے۔

آسکر میں پہلی بار بھارتی گانا نامزد:

فلم آر آر آر جس کا نام ہر ایوارڈ تقریب میں سننے کو ملا۔ بافٹا کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد فلمساز ایس ایس راجامولی کو فلم کے گانے ناٹو ناٹو کو آسکر میں نامزدگی ملنے کے بعد اطمینان پہنچا ہوگا۔اب، آر آر آر کم از کم یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ ناٹو ناٹو پہلا بھارتی گانا ہے جسے آسکر کےلیے نامزد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اے آر رحمان کا گانا جئے ہو بھلے ہی بھارتی گانا ہو لیکن سلم ڈاگ ملینیئر بھارتی فلم نہیں تھی۔

آسکر میں پہنچی بھارت پر مبنی فلمیں:

بھارت پر مبنی وہ فلمیں جس نے آسکر جیتا ہے وہ ہے سر رچرڈ ایٹنبرو کی گاندھی اور ڈینی بوائل کی سلم ڈاگ ملینیئر ہے۔ واضح رہے کہ بہترین کاسٹیوم کے لیے گاندھی کو آسکر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا، یہ ایوارڈ بھارتی ڈیزائنر بھانو اتھیا کو ملا تھا وہیں سلم ڈاگ ملینیئر کی بات کریں تو بہترین گانے جئے ہو اور بہترین آریجنل میوزک اسکور کے لیے اے آر رحمان کو آسکر ایوارڈ ملا تھا۔ رحمان، اتفاق سے سال 2010 میں ڈینی بوائل کی ایک اور مشہور فلم، 127 آورز کے لیے بہترین اوریجنل میوزک سکور آسکر کے لیے نامزد ہوئے تھے، لیکن وہ دی سوشل نیٹ ورک کے میوزک کمپوزر سے یہ ایوارد ہار گئے تھے۔

دستاویزی فلمیں - آسکر میں ہندوستان کی امید کی کرن:

تاہم یہ سال بھارتی دستاویزی فلم سازوں کے لیے اچھی خبریں رہی ہے۔ شونک سین کی آل ڈیٹ بریتھز، جس نے کانز 2022 میں بہترین دستاویزی فلم کا گولڈن آئی ایوارڈ جیتا تھا، کو بہترین دستاویزی فلم کے لیے نامزد کیا گیا ہے، یہ اعزاز گزشتہ سال رنٹو تھامس اور سشمت گھوش کی رائٹنگ ود فائر کو ملا تھا۔کارتیکی گونسالویس کی مختصر فلم دی ایلیفینٹ بریتھز کو مختصر دستاویزی فلم کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:دو بھارتی دستاویزی فلم 'آل ڈیٹ بریتھز' اور 'دی ایلیفینٹ وسپرر' آسکر کیلئے نامزد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.