حیدرآباد: مرکزی وزیر اور سابق اداکارہ اسمرتی ایرانی ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ اس بار اداکارہ اپنے کام کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی بیٹی جویشی ایرانی کی وجہ سے سرخیوں میں آئی ہیں۔ دراصل اسمرتی کی بیٹی گوا میں 'سلی سول' نام کا کیفے بار (ریستوران) چلاتی ہے۔ ایکسائز کمشنر نے کیفے میں غیر قانونی طریقے سے بار ( شراب خانہ) چلانے پر نوٹس چسپاں کیا ہے۔ کیفے کو 'وجہ بتاؤ نوٹس' جاری کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ جس شخص کے نام پر یہ بار چل رہا ہے، اس کی گزشتہ سال (2021) موت ہوچکی ہے۔Smriti Irani's Daughter Restaurant in Trouble
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب گذشتہ ماہ بار کے لائسنس کی تجدید ہوئی تھی۔ نوٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ درخواست میں لائسنس ہولڈر کے نہیں بلکہ کسی اور شخص کے دستخط ملے ہیں۔ ایسے میں اسمرتی کی بیٹی پر لائسنس کے لیے دھوکہ دہی اور غلط دستاویزات دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پورے معاملے کی سماعت 29 جولائی کو ہوگی۔ واضح رہے کہ لائسنس کی تجدید کی درخواست 22 جون 2022 کو اینتھونی ڈیگام کے نام سے دی گئی تھی، جب کہ ریکارڈ کے مطابق اس شخص کی موت مئی 2021 میں ہوئی ہے۔ میڈیا کے مطابق شکایت کنندہ کے وکیل روڈریگس نے آر ٹی آئی کے ذریعے اس معاملے میں دستاویزات جاری کیے ہیں۔
وکیل کا کہنا ہے کہ وزیر کی بیٹی اور خاندان نے ایکسائز افسر اور مقامی پنچایت کے ساتھ مل کر جو دھاندلی کی ہے، اس کا انکشاف سب کے سامنے ہونا چاہیے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ ایکسائز رولز کے مطابق بار لائسنس صرف بار یا ریستوران کے مالک کو جاری کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیر اور سابق اداکارہ اسمرتی ایرانی دو بچوں (جوہر اور جوش) کی ماں ہیں۔ حال ہی میں اسمرتی کے بیٹے جوہر نے گریجویشن مکمل کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسمرتی نے بیٹے کے کانووکیشن تقریب کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ اسمرتی کے چھوٹے پردے پر اپنی اداکاری کی شروعات کی تھی، وہ ٹی وی کوئین ایکتا کپور کے سیریل 'کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی' میں تلسی کا کردار ادا کرکے مقبول ہوئیں۔