سدھو نے کہا کہ 2014 کے عام انتخابات میں مودی نے 364 وعدے کیے تھے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
سدھو نے اپنے منفرد انداز میں مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ' رام نام کی لوٹ ہے، لوٹ سکے تو لوٹ۔ تین مودی بھاگ گئے اور چوتھا بول رہا ہے جھوٹ۔
انہوں نے کہا کہ جب کانگریس حکومت برسراقتدار تھی اس وقت سرحد پر جوانوں کی ہلاکت پر استعفی مانگا جاتا تھا لیکن اب ووٹ مانگے جا رہے ہیں۔
سدھو نے کہا کہ یہ بات ہر شخص جانتا ہے کہ جب نیرو مودی بینکوں کو کروڑوں کا چونا لگا کر ملک سے فرار ہوا تو اس وقت چوکیدار کون تھا۔
سدھو نے نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی شخصیت ایسی ہی کہ بات کروڑوں کی، دکان پکوڑوں کی اور صحبت بھگوڑوں کی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے چوکیدار کہتے تھے 'جاگتے رہو جاگتے رہو' لیکن ہمارے ملک کا چوکیدار امیروں کو پیسے دے کر کہتا ہے۔ بھاگتے رہو بھاگتے رہو'۔
سدھو نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی دو اسکیمیں مشہور ہیں، پہلی پکوڑا یوجنا اور دوسری بھگوڑا کی یوجنا۔
واضح رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو بھوپال پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے امیدوار اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے پہنچے تھے۔