ETV Bharat / elections

دہلی میں مسلم ووٹوں کے لیے سیاست تیز - دہلی میں مسلم ووٹوں کے لیے سیاست تیز

دارالحکومت دہلی میں مسلم ووٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے طرف سے کوششیں تیز ہوگئیں ہیں۔

دہلی میں مسلم ووٹوں کے لیے سیاست تیز
author img

By

Published : May 2, 2019, 1:04 AM IST

Updated : May 2, 2019, 4:42 AM IST


دہلی کے تخت پر قبضے کے لیے ملک بھر میں سیاسی رسہ کشی جاری ہے اور سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے پر الزام تراشی بھی کر رہی ہیں لیکن دہلی میں اقلیت کے ووٹ کے لیے سیاست تیز ہوگئی ہے۔

سیاسی پارٹیاں بالحصوص مسلم ووٹرز کو متوجہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

ایک طرف عام آدمی پارٹی نے سنہ 2015 کی تاریخ کو دہرانے کے لیے ایڑی چوٹی کی زور لگا دیا ہے تو دوسری جانب کانگریس اپنے 'وفادار ووٹ بینک' کی گھر واپسی کے لیے تدبیر سازی میں مصروف ہے۔

دہلی میں مسلم ووٹوں کے لیے سیاست تیز

دہلی میں مسلمانوں میں پارٹی کے انتخاب کے تعلق سے تذبذب برقرار ہے کیوںکہ ہر پارٹی کے مسلم رہنما اپنی پارٹیوں کو ووٹ دینے کی وکالت کرنے کے لیے مسلمانوں کے درمیان پہنچنے لگے ہیں۔

اس سلسلے میں شیعہ سنی فرنٹ نامی ایک تنظیم نے بدھ کے روز دہلی کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے لیے ووٹ کریں جبکہ کانگریس کے حامی عام آدمی پارٹی کو ہر ممکن جواب دینے کے لیے تیار نظر آ رہے ہیں۔

بنیادی سہولیات سے محروم مسلم علاقوں کا حوالہ دے کر کیجریوال کے ترقیاتی کاموں کو سراب بتا رہے ہیں۔

سیاسی بازیگری سے ہٹ کر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتحاد کی ناکامی اور اب جاری رسہ کشی سے مایوس ہیں چونکہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست خوردہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق دہلی کے مسلمان کسی بھی پارٹی کی ہار جیت کا فیصلہ کر سکتے ہیں، ایسے میں اب یہ دیکھنا ہوگا کہ آنے والے وقت میں دہلی کے مسلمان کس پر اپنا اعتماد ظاہر کرتے ہیں۔


دہلی کے تخت پر قبضے کے لیے ملک بھر میں سیاسی رسہ کشی جاری ہے اور سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے پر الزام تراشی بھی کر رہی ہیں لیکن دہلی میں اقلیت کے ووٹ کے لیے سیاست تیز ہوگئی ہے۔

سیاسی پارٹیاں بالحصوص مسلم ووٹرز کو متوجہ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

ایک طرف عام آدمی پارٹی نے سنہ 2015 کی تاریخ کو دہرانے کے لیے ایڑی چوٹی کی زور لگا دیا ہے تو دوسری جانب کانگریس اپنے 'وفادار ووٹ بینک' کی گھر واپسی کے لیے تدبیر سازی میں مصروف ہے۔

دہلی میں مسلم ووٹوں کے لیے سیاست تیز

دہلی میں مسلمانوں میں پارٹی کے انتخاب کے تعلق سے تذبذب برقرار ہے کیوںکہ ہر پارٹی کے مسلم رہنما اپنی پارٹیوں کو ووٹ دینے کی وکالت کرنے کے لیے مسلمانوں کے درمیان پہنچنے لگے ہیں۔

اس سلسلے میں شیعہ سنی فرنٹ نامی ایک تنظیم نے بدھ کے روز دہلی کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے لیے ووٹ کریں جبکہ کانگریس کے حامی عام آدمی پارٹی کو ہر ممکن جواب دینے کے لیے تیار نظر آ رہے ہیں۔

بنیادی سہولیات سے محروم مسلم علاقوں کا حوالہ دے کر کیجریوال کے ترقیاتی کاموں کو سراب بتا رہے ہیں۔

سیاسی بازیگری سے ہٹ کر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتحاد کی ناکامی اور اب جاری رسہ کشی سے مایوس ہیں چونکہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست خوردہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق دہلی کے مسلمان کسی بھی پارٹی کی ہار جیت کا فیصلہ کر سکتے ہیں، ایسے میں اب یہ دیکھنا ہوگا کہ آنے والے وقت میں دہلی کے مسلمان کس پر اپنا اعتماد ظاہر کرتے ہیں۔

Intro:دہلی میں "مسلم ووٹ" کے لئے کارزار سیاست گرم

وائس اوور

دہلی کے تخت پر قبضہ کے لئے ملک بھر میں جو سیاسی گھماسان جاری ہے ، اس کی جھلکیاں ہم آپ کو ای ٹی وی بھارت کے اسکرین پر مسلسل دکھا رہے ہیں، لیکن خود دہلی میں ایک انوکھا گھماسان چل رہا ہے۔

واک تھرو

وائس اوور

یہ کارزار سیاست دہلی کے مسلم ووٹ کے اردگرد برپا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے 2015 کی اس تاریخ کو دہرانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے جس میں مسلمانوں نے کھل کر عآپ کو ووٹ دیا تھا۔ جبکہ کانگریس اپنے "وفادار ووٹ بینک" کی گھر واپسی کے لئے تدبیر سازی میں میں مصروف ہے۔دوسری طرف بی جے پی عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان مسلم ووٹوں کی ممکنہ تقسیم میں اپنی جیت کا خواب دیکھ رہی ہے۔

دہلی کے سیاسی لیڈروں کا پرانا وژول جس میں مسلم لفظ کا استعمال ہوا ہے،کریں ۔

وائس اوور
دہلی میں مسلمانوں کے درمیان پارٹی کے انتخاب کے تعلق سے تذبذب گہرانے لگا ہے کیوں کہ ہر پارٹی کے مسلم نام والے وفادار اپنی اپنی پارٹیوں کو ووٹ دینے کی وکالت کرنے کے لئے مسلمانوں کے درمیان پہنچنے لگے ہیں۔شیعہ سنی فرنٹ نامی ایک تنظیم نے آج دہلی کے مسلمانوں کے نام اپیل جاری کی ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے لئے ووٹ کریں۔

شمن خان کی بائٹ
اور ڈاکٹر سردار خان کی بائٹ
شیعہ سنی فرنٹ


وائس اوور

مسلمانوں میں کانگریس کے حامی عام آدمی پارٹی کے انکاؤنٹر کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔بنیادی سہولیات سے محروم مسلم علاقوں کا حوالہ دیکر کیجریوال کے ترقیاتی کاموں کو سراب بتا رہے ہیں۔

پرویز کی بائٹ
تنویر ظفر کی بائٹ

سیاسی بازیگری سے ہٹ کر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتحاد کی ناکامی اور اب جاری گھماسان سے دکھی ہیں، وہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست خوردہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

محمد انور کی بائٹ

(کچھ حقائق جس کا استعمال ہو سکتا ہے)

دہلی لوک سبھا کے 7 حلقے
1) شمال مشرقی دہلی میں 23 فیصد مسلمان
2)مشرقی دہلی میں 16 فیصد مسلمان
3) چاندنی چوک میں 14 فیصد مسلمان
4)شمال مغربی دہلی سے میں 10 فیصد مسلمان
5)جنوبی دہلی میں 7 فیصد مسلمان
6)مغربی دہلی میں 6 فیصد مسلمان
7)نئی دہلی میں 5 فیصد مسلمان

مسلم رائے دہندگان کا یکطرفہ ووٹ جس پارٹی کی طرف جائے گا، اس کے لئے فتح حاصل کرنا آسان ہوجائے گا۔



Body:@


Conclusion:
Last Updated : May 2, 2019, 4:42 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.