ریاست میں ایک طرف تعلیمی میدان میں اقلیتی طبقے کی حالت بگڑتی گئی تو دوسری جانب سرکاری نوکریوں میں ان کی شرح کم ہوتی گئی۔
ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کا دعوی ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ریاست کے اقلیتی طبقہ خاص طور پر مسلمانوں کے حالات میں بہتری آئی ہے لیکن دوسری جانب اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کی تمام دعوے کھوکھلے اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال کے شمالی کولکاتا سے کانگریس کے امیدوار سید شاہد امام نےای ٹی وی بھارت سے ایک خاص بات چیت کے دوران ممتا بنرجی کی حکومت کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
دہائیوں سے کانگریس سے وابستہ کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل سید شاہد امام نے جنھیں کانگریس نے شمالی کولکاتہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے اور ان کا مقابلہ ترنمول کانگریس کے موجود رکن پارلیمان بندو اپادھیائے اور بی جے پی کے راہول سنہا اور بایاں محاذ کے امیدوار انہونی کا بوس سے ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ترنمول کانگریس نے بنگال کے مسلمانوں کے لئے صرف جھوٹے وعدے اور کھوکھلے دعوؤں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے ۔
انھوں نے ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ گزشتہ آٹھ برسوں سے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ہیں اور وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے بہت کام کیا ہے اگر ایسا ہے تو وہ اس سلسلے میں وہائٹ پیپر جاری کریں اور یہ بتائیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے اتنے برسوں میں کیا کام کیا ہے'؟