ETV Bharat / elections

'اگر ممتا بنرجی نے مسلمانوں کے لیے کچھ کیا ہے تو وہائٹ پیپر جاری کریں'

ریاست مغربی بنگال میں گزشتہ 8 برسوں سے ترنمول کانگریس کی حکومت ہے جب کہ اس سے قبل 34 سالوں تک بایاں محاذ کی حکومت رہی اس دوران ریاست کا اقلیتی طبقہ اکثریتی طبقہ سے کافی پیچھے رہ گیا۔

سید شاہد امام، امیدوار، کانگریس
author img

By

Published : Apr 13, 2019, 3:33 AM IST

ریاست میں ایک طرف تعلیمی میدان میں اقلیتی طبقے کی حالت بگڑتی گئی تو دوسری جانب سرکاری نوکریوں میں ان کی شرح کم ہوتی گئی۔

ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کا دعوی ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ریاست کے اقلیتی طبقہ خاص طور پر مسلمانوں کے حالات میں بہتری آئی ہے لیکن دوسری جانب اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کی تمام دعوے کھوکھلے اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔

لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال کے شمالی کولکاتا سے کانگریس کے امیدوار سید شاہد امام نےای ٹی وی بھارت سے ایک خاص بات چیت کے دوران ممتا بنرجی کی حکومت کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

سید شاہد امام، امیدوار، کانگریس

دہائیوں سے کانگریس سے وابستہ کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل سید شاہد امام نے جنھیں کانگریس نے شمالی کولکاتہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے اور ان کا مقابلہ ترنمول کانگریس کے موجود رکن پارلیمان بندو اپادھیائے اور بی جے پی کے راہول سنہا اور بایاں محاذ کے امیدوار انہونی کا بوس سے ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ترنمول کانگریس نے بنگال کے مسلمانوں کے لئے صرف جھوٹے وعدے اور کھوکھلے دعوؤں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے ۔

انھوں نے ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ گزشتہ آٹھ برسوں سے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ہیں اور وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے بہت کام کیا ہے اگر ایسا ہے تو وہ اس سلسلے میں وہائٹ پیپر جاری کریں اور یہ بتائیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے اتنے برسوں میں کیا کام کیا ہے'؟

ریاست میں ایک طرف تعلیمی میدان میں اقلیتی طبقے کی حالت بگڑتی گئی تو دوسری جانب سرکاری نوکریوں میں ان کی شرح کم ہوتی گئی۔

ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کا دعوی ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں ریاست کے اقلیتی طبقہ خاص طور پر مسلمانوں کے حالات میں بہتری آئی ہے لیکن دوسری جانب اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کی تمام دعوے کھوکھلے اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔

لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال کے شمالی کولکاتا سے کانگریس کے امیدوار سید شاہد امام نےای ٹی وی بھارت سے ایک خاص بات چیت کے دوران ممتا بنرجی کی حکومت کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

سید شاہد امام، امیدوار، کانگریس

دہائیوں سے کانگریس سے وابستہ کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل سید شاہد امام نے جنھیں کانگریس نے شمالی کولکاتہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے اور ان کا مقابلہ ترنمول کانگریس کے موجود رکن پارلیمان بندو اپادھیائے اور بی جے پی کے راہول سنہا اور بایاں محاذ کے امیدوار انہونی کا بوس سے ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ترنمول کانگریس نے بنگال کے مسلمانوں کے لئے صرف جھوٹے وعدے اور کھوکھلے دعوؤں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے ۔

انھوں نے ممتا بنرجی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ گزشتہ آٹھ برسوں سے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ہیں اور وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے بہت کام کیا ہے اگر ایسا ہے تو وہ اس سلسلے میں وہائٹ پیپر جاری کریں اور یہ بتائیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے اتنے برسوں میں کیا کام کیا ہے'؟

Intro:مغربی بنگال میں گزشتہ 8 برسوں سے ترنمول کانگریس کی حکومت ہے جب کہ اس سے قبل 34 سالوں تک بایاں محاذ کی حکومت رہی اس دوران ریاست کا اقلیتی طبقہ اکثریتی طبقہ سے کافی پیچھے رہ گئے ایک طرف تعلیمی میدان میں اقلیتی طبقے کی حالت بگڑتی گئی تو دوسری جانب سرکاری نوکریوں میں ان کی شرح ٹٹی گئی ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کا دعوی ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں ریاست کے اقلیتوں خصوصی طور پر مسلمانوں کے حالات میں بہتری آئی ہے تو وہیں دوسری جانب اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کی تمام دعوے کھوکھلے اور پر مبنی ہیں دنیا کے لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال کے شمالی کولکاتا سے کانگریس کے امیدوار سید شاہد امام نےای ٹی وی بھارت سے ایک خاص بات چیت کے دوران ممتا بنرجی کی حکومت کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا.


Body:دہائیوں سے زائد عرصے سے کانگریس سے وابستہ کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل سید شاہد امام نے جن کو کانگریس نے شمالی کولکاتہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے جن کا مقابلہ ترنمول کانگریس کے موجود ایم پی بندو پادھیائے اور بی جے پی کے راہول سنہا اور بایاں محاذ کے امیدوار انہونی کا بوس سے ہے ای ٹی وی بھارت سے ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ تین ملک کانگریس نے بنگال کے مسلمانوں کے لئے صرف جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے دعوؤں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے ترنمول کانگریس نے اصل میں بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے غیر ضروری بیانات اور اقدامات کے ذریعے بی جے پی کو مواقع فراہم کئے ہیں انہوں نے بنگال میں بی جے پی کی بڑھتی ہوئی طاقت کے لئے ممتا بنرجی کو ذمہ دار قرار دیا. انہوں ممتا بنرجی پر مسلمانوں کا استحصال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بنگال میں مسلمانوں کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے جب بنگال میں سدھارت شنکر رائے کی حکومت تھی تو اس وقت بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 20 فیصد تھی اور سرکاری ملامتوں میں مسلمانوں شرح 12 فیصد تھی ممتا بنرجی گزشتہ آٹھ سالوں سے مغربی بنگال کے وزیر اعلی ہیں اور وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے بہت کام کیا ہے اگر ایسا ہے تو وہ اس سلسلے میں قرطاس ابیض جاری کریں اور بتائیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے لئے جسٹس سالوں میں کیا کام کیا ہے جس حالت میں مسلمانوں کو سدھارتھ شنکر رائے کی حکومت نے چھوڑا تھا آج اس سے بھی زیادہ حالت خراب ہے ممتا بینرجی کی حکومت میں مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا گیا ہے سب دعوے جھوٹے ہیں پہلے بایاں محاذ نے اپنی 34 سالہ دور اقتدار میں ان کو معاشی تعلیمی اور سماجی طور پر زندگی کے مین سٹریم سے الگ کر دیا اور اس کے بعد ممتا بنرجی کی حکومت نے جھوٹے وعدے اور کھوکھلے دعووں پر بہلا کر رکھا ہے کولکاتہ میں کافی محنت و مشقت کے بعد مسلمانوں نے قوم کی لڑکیوں کے لئے ملی الامین گرلز کالج کا قیام عمل میں لایا جس کو مرکزی اقلیتی کمیشن کی جانب سے اقلیتی درجہ بھی حاصل تھا لیکن ممتا بنرجی کی حکومت نے ایک سرکلر جاری کرکے اس کالج کا اقلیتی درجہ چھین لیا اور واضح کر دیا کہ اس کالج کو اقلیتی درجہ نہیں دیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ شمالی کولکاتہ کے پارلیمانی حلقہ سے کانگریس نے مجھے امیدوار بنایا ہے اور میرا مقابلہ ایک طرف فرقہ پرستوں سے ہے تو دوسری جانب ان لوگوں سے ہے جو بدعنوانیوں میں ملوث رہے ہیں ضمانت پر رہا ہیں ایک طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے یہ چاہتی سالہ حکومت میں مغربی بنگال کو تباہ و برباد کر دیا انہوں نے کہا کہ جو موجودہ ایم پی اے یا جو پارٹی یہاں پر برسر اقتدار ہے اس کو نہیں بھولنا چاہیے کہ کل بایاں محاذ بھی بہت طاقتور تھی اور حکومت ان کے ہاتھ سے بھی جا سکتی ہے حکومت کسی کی ذاتی مکان نہیں ہوتا ہوا کرتی ہے کرائے کا مکان ہے آپ ہی تو کل کوئی دوسرا ہو گا.


Conclusion:سید شاہد امام نے کہا کہ اس حکومت نے منصوبے کے تحت مسلمانوں کو تعلیم سے دور رکھا تاکہ یہ غفلت میں رہیں ورنہ اگر تعلیم حاصل کر لیں گے ہوشیار ہوجائیں گے تو نوکری مانگیں گے انہوں نے کہا کہ المال کانگریس کے ا امیدوار جن پر چڑھ فنڈ معاملے میں ابھی مقدمہ چل رہا ہے اور وہ جیل بھی جا چکے ہیں گزشتہ تیس سالوں سے مسلمانوں کو ووٹ لے کر ا ایم پی بنتے رہے ہیں انہوں نے مسلمانوں کے لئے کتنے اسکول اور کالجز قائم کیے جبکہ مسلمانوں اپنے طور پر قائم کردہ کالج کا اقلیتی کردار بھی ان کی حکومت نے چھین لیا یہ لوگ ہندو مسلم کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں میں ایک سیکیولر پارٹی کا امیدوار ہوں اور میں صرف مسلمانوں سے نہیں بلکہ اپنے ہندو بھائیوں سے بھی ووٹ چاہیے.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.