دھولیکر نے بھارتی نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا،’’ہماری مہم اچھی چل رہی ہے۔ میں گزشتہ چار مہینوں سے شروڈا علاقے میں مہم چلا رہا ہوں اور مجھے لگتا ہے کہ یہاں کے لوگ میرے ساتھ ہیں۔ لوگ یہاں کے دونوں امیدواروں، مہادیو نائک اور سبھاش شروڈکر کو پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے پارٹی بدلنے کی وجہ سے وہ اس ضمنی انتخابات میں کھڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا،’’میں اراکن اسمبلی کے پارٹی بدلنے کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں کھڑا ہوا ہوں۔لوگ ایک پارٹی چھوڑ کر اپنے مفاد کےلئے دوسری میں شامل ہوجاتے ہیں۔ایک رکن اسمبلی پانچ برسوں کےلئے منتخب کیا جاتا ہے لیکن اس مدت کوپرا کئے بغیر کانگریس سے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی) اور پھر بی جے پی سے کانگریس میں آنا ہی پارٹی بدلنا ہے اور ہم اس کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا،’’الیکشن جیتنے کے ڈیڑھ سال بعد پارٹی بدل لینا لوگوں کی ترقی نہیں بلکہ خود کی ترقی ہے اور لوگ اسے سمجھتے ہیں۔‘‘
دھولیکر نے حال ہی میں اپنے حامیوں کےساتھ ایم جی پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے نائب وزیراعلی منوہر اجگانوکر اور محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر دیپک پوسکر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کوئی معیار نہیں ہے۔وہ وہاں چلے جاتے ہیں جہاں انہیں فائدہ نظر آتا ہے۔‘‘