قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے سچن وازے کی گرفتاری کے ایک دن بعد ایڈیشنل کمشنر پولیس (اسپیشل برانچ) کی جانب سے معطلی کا حکم جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ اگر کوئی پولیس افسر کسی فوجداری مقدمے میں 24 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک تحویل میں رہتا ہے اور اسے سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو خدمات کے قواعد کے مطابق اسے معطل کردیا جاتا ہے۔
ممبئی پولیس کے ترجمان ڈپٹی کمشنر پولیس ایس چیتنیا نے سچن وازے کی معطلی کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ این آئی اے کی 12 دن کی تحویل میں ہیں لہذا انہیں این آئی اے کی تحویل میں اسے حکم دیا جائے گا۔ 2006 میں معطل ہوچکے سچن وازے کو 2020 میں ملازمت میں بحال کیا گیا تھا لیکن ایک سال سے بھی کم عرصے میں انہیں دوبارہ معطل کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل 2004 میں خواجہ یونس کو مبینہ طور پر حراست میں موت کے معاملے میں بھی سچن وازے کو معطل کیا گیا تھا۔